اتوار, اگست 17, 2025
تازہ ترینچین میں پاکستانی نوجوان کا قائم کردہ ریستوران ثقافتی ہم آہنگی کی...

چین میں پاکستانی نوجوان کا قائم کردہ ریستوران ثقافتی ہم آہنگی کی علامت بن گیا

پاکستانی نوجوان عمران علی سال 2012 میں اعلیٰ تعلیم کے لئے چین آئے تھے۔ اس دوران  کھانوں کے ذوق کی تلاش میں انہوں نے چین بھر کا سفر کیا۔ اس سفر نےنہ صرف چین کے کھانوں بلکہ مقامی ثقافت سے ان کی وابستگی کو بھی گہرا کیا۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): عمران علی، پاکستانی کاروباری شخصیت

"تعلیم کے دوران میں چین کی ثقافت اور کھانوں سے بہت متاثر ہوا۔ اسی لئے میں نے فیصلہ کیا کہ چین میں ایک ریستوران کھولوں تاکہ چین کے لوگ محسوس کر سکیں کہ پاکستانی کھانوں کا ذائقہ کیسا ہوتا ہے۔”

سال 2017 سے عمران علی نے اپنے چینی دوستوں کے ساتھ مل کر جیانگ شی اور شان شی صوبوں میں 5 جنوبی ایشیائی ریستوران کھولے ہیں۔

سال 2024 میں انہوں نے لان ژو شہر میں ایک نیا ریستوران شروع کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس خطے میں  گائے اور بکرے کے گوشت کے علاوہ گندم سے بنی غذاؤں کی پسند پاکستان جیسی ہے۔ اس چیز نے اپنے کاروباری منصوبے پر ان کےاعتماد میں اضافہ کیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): عمران علی، پاکستانی کاروباری شخصیت

"مجھے لگتا ہے کہ لان ژو ایک بہت اچھا شہر ہے۔ یہاں کی ثقافت بہت روایتی ہے، اسی لئے میں نے فیصلہ کیا کہ یہاں پر  ریستوران کھولوں۔

مجھے چینی صارفین کی طرف سے بہت اچھا ردعمل ملا ہے۔ بہت سے لوگ میرا ساتھ دے رہے ہیں اور انہیں میرا بنایا ہوا  کھانا پسند بھی ہے۔

سال 2024 میں مجھے چائنہ اسکالرشپ کونسل (سی ایس سی) کے تحت پی ایچ ڈی کرنے کا موقع بھی ملا تھا۔ میں چاہتا ہوں کہ تعلیم کے دوران اپنی شخصیت کو مزید بہتر بناؤں اور اس کےساتھ ساتھ اپنے ریستوران کا بھی اچھے طریقے سےخیال رکھوں۔

صرف کھانے کا تبادلہ میرا مقصدنہیں۔ میں ثقافت کا بھی تبادلہ چاہتا ہوں۔ مستقبل میں میری خواہش ہے کہ چین اور پاکستان دوستی کو فروغ دوں۔ مجھے امید ہے کہ میں ایسا کر پاؤں گا۔”

لانژو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پوائنٹس آن دی سکرین:

پاکستانی نوجوان عمران علی اعلیٰ تعلیم کیلئے 2012 میں چین پہنچے تھے

چینی کھانوں اور ثقافت سے متاثر ہو کر ریستوران کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔

عمران علی نے 2017 میں پہلا ریستوران کھولا، اب وہ  چین میں 5 ریستورانوں کے مالک ہیں۔

لان ژو میں ان کے کھانے مقامی ذوق کے عین مطابق ہیں۔

عمران کے ریستوران کو چینی صارفین کی بھرپور حمایت اور حوصلہ افزائی حاصل ہے

عمران علی نے چین اسکالرشپ کونسل کے تحت پی ایچ ڈی بھی کی ہے

پاک چین ثقافتی رابطوں کو فروغ دینا عمران کی ترجیح ہے

عمران اپنے ریستورانوں کے ذریعے دوستی کے رشتے کو مضبوط بنا رہے ہیں

1۔ پاکستانی نوجوان عمران علی نے سال 2012 میں اعلیٰ تعلیم کے لئے چین کا سفر کیا۔

2۔ دوران تعلیم چین کے کھانوں اور ثقافت سے متاثر ہو کر انہوں نے یہاں ریستوران کھولنے کا فیصلہ کیا۔

3۔ سال 2017 میں انہوں نے اپنا پہلا ریستوران بنایا، اب ان کے ریستورانوں کی تعداد 5 ہیں۔

4۔ لان ژو شہر کے ریستوران میں  گوشت اور گندم سے بنےکھانوں کا ذائقہ مقامی ذوق سے ہم آہنگ ہے۔

5۔ عمران کا کہنا ہے کہ انہیں چینی صارفین کی جانب سے بھرپور حمایت اور حوصلہ افزائی مل رہی ہے۔

6۔ عمران نے چین اسکالرشپ کونسل کے تحت پی ایچ ڈی کے موقع سے بھی فائدہ اٹھایا۔

7۔ وہ  چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی رابطوں کو بڑھانا اپنی ترجیح قرار دیتے ہیں۔

8۔ وہ اپنے اس کاروبار کے ذریعے پاک چین دوستی کو فروغ دینےکے لئے کوشاں ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!