چین کے وسطی صوبے ہونان کے شہر چھانگشا میں چین ۔افریقہ تعاون سے متعلق فورم(ایف او سی اے سی) کے فالو اپ اقدامات پر عملدرآمد کے حوالے سے رابطہ کاروں کا وزارتی اجلاس ہورہا ہے۔(شِنہوا)
چھانگشا (شِنہوا) چین، 53 افریقی ممالک اور افریقی یونین کمیشن کے نمائندے چھانگشا میں جمع ہوئے تاکہ چین-افریقہ تعاون فورم ( ایف او سی اے سی) کے بیجنگ سربراہی اجلاس میں حاصل کردہ نتائج پر مکمل عملدرآمد کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ایف او سی اے سی کے فالو اپ اقدامات پر عمل درآمد سے متعلق رابطہ کاروں کے وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے جمہوریہ کانگو کے ہم منصب جین-کلاڈ گاکوسو نے اپنے سربراہان مملکت کے تہنیتی خطوط پڑھ کر سنائے۔
جمہوریہ کانگو ایف او سی اے سی کا افریقی شریک چیئر ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے خط میں چین-افریقہ یکجہتی اور تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور افریقہ کے ساتھ مزید کھلے پن اور تعاون کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا۔
وانگ نے کہا کہ یہ اقدامات دونوں فریقوں کے لیے اہم رہنمائی فراہم کرتے ہیں کیونکہ وہ مشترکہ طور پر جدیدیت کو فروغ دینے اور نئے دور کے لیے ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک سدا بہار چین-افریقہ کمیونٹی کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔
وانگ کے مطابق ایف او سی اے سی اپنے قیام کے بعد 25 سالوں میں تیزی سے ترقی کر چکا ہے جس نے چین-افریقہ تعلقات کو تیز ترقی حاصل کرنے اور تاریخ کے بہترین دور میں داخل ہونے کی رہنمائی کی ہے۔
گزشتہ ستمبر میں منعقدہ ایف او سی اے سی بیجنگ سربراہ اجلاس میں اعلان کردہ جدیدیت کے لیے 10 شراکت داری کے اقدامات پر عمل درآمد میں دونوں فریقوں نے ٹھوس پیش رفت کی ہے۔
وانگ نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک چین اورترقی پذیر ممالک کا سب سے بڑا مرکز افریقہ عالمی جنوب کی ابھرتی ہوئی کلیدی قوتوں کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔
افریقی ممالک کی جانب سے گاکوسو نے کہا کہ افریقی ممالک اپنی ترقی میں مدد کرنے پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہیں،جدیدیت کے لیے 10 شراکت داری کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں اور چین-افریقہ تعاون وژن 2035 کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افریقی ممالک بیجنگ سربراہ اجلاس کے نتائج کو لاگو کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ افریقی عوام کی ان کی بہتر زندگی کی خواہش پورا کرنے میں مدد کی جاسکے۔
