سوئس ٹیکنالوجی کمپنی اے بی بی کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ چین میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے شعبے کی ترقی کے امکانات روشن ہیں۔ اے بی بی کمپنی مقامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے چین میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کرنے کی خواہاں ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): سامی عطیہ، صدر، روبوٹکس و ڈسکریٹ آٹومیشن بزنس ایریا ، اے بی بی
"سوئس ٹیکنالوجی کمپنی اے بی بی اس وقت 250 سے زائد مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور یہ تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ کمپنی نے اے آئی کی ترقی کو اپنی بنیادی حکمتِ عملی کا حصہ بنا یا چین میں اس عمل کو مزید تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
اے بی بی کا مقصد ہے کہ اے آئی ٹولز کے ذریعے روبوٹکس کو استعمال میں زیادہ آسان اور صنعتی شعبے کے لیے مزید قابلِ رسائی بنایا جائے۔ چین میں اے بی بی کے مختلف شہروں میں 2,300 سے زائد ماہرین روبوٹکس کے شعبے میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
کمپنی کی 85 فیصد سے زیادہ فروخت چین میں ہوتی ہے، جب کہ باقی مصنوعات آس پاس کے ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں۔ اے بی بی چین میں مقامی سطح پر اپنی موجودگی اور شنگھائی سمیت مختلف شہروں میں مصنوعی ذہانت کے میدان میں ہونے والی پیش رفت اور سرمایہ کاری سے مطمئن ہے۔
کمپنی کا ماننا ہے کہ اے آئی کی ترقی میں جامعات، اسٹارٹ اپس اور صارفین کا ماحولیاتی نظام کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور انہی بنیادوں پر چین میں اے بی بی کی سرگرمیاں مزید وسعت اختیار کر رہی ہیں۔”
شنگھائی، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link