چین کے جنوبی صوبے ہائی نان میں لنگ شوئی لی خودمختار کاؤنٹی کے قریب ہائی نان کا تجارتی زیر آب ذہین کمپیوٹنگ کلسٹر سمندر میں اتارا جا رہا ہے-(شِنہوا)
شنگھائی(شِنہوا)چین نے گرین کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر کی جانب ایک اور جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کے پہلے تجارتی زیرِآب ڈیٹا سنٹر(یو ڈی سی) کے منصوبے کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے جو شنگھائی میں ایک آف شور ونڈ فارم سے توانائی حاصل کرے گا۔
چین کے لِن گینگ خصوصی علاقے(شنگھائی) کے قریب شنگھائی کے ساحلی پانیوں میں شروع کیا گیا منصوبہ قابل تجدید توانائی اور کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر کو ایک جگہ یکجا کرتا ہے تاکہ دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی کم کاربن کمپیوٹنگ کی مانگ کو پورا کیا جا سکے۔
چین کے لِن گانگ خصوصی علاقے(شنگھائی) کی انتظامی کمیٹی، شنگھائی لِن گانگ سپیشل ایریا انویسٹمنٹ ہولڈنگ گروپ کمپنی اور شنگھائی ہائی کلاؤڈ ٹیکنالوجی کمپنی کے درمیان سہ فریقی معاہدے پر دستخط کر کے منصوبے کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔
لِن گانگ انتظامی کمیٹی کے سربراہ چھن جن شان نے کہا کہ یہ منصوبہ زیرِآب ڈیٹا سنٹرز کے لئے نیا ماڈل پیش کرتے ہوئے گرین کمپیوٹنگ پاور کے حوالے سے ایک معیار بننے کی امید رکھتا ہے۔
چھن جن شان نے کہا کہ نئے معیار کے کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر اور مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ منظرناموں کا یہ امتزاج سرحد پار ڈیٹا فلو، اے آئی کمپیوٹنگ اور ذہین رابطوں کے عالمی مرکز کے طور پر لِن گانگ کا مقام مضبوط کرنے کے ہدف سے ہم آہنگ ہے۔
ہائی کلاؤڈ کے جنرل منیجر سو یانگ نے کہا کہ منصوبے کے مطابق ہائی کلاؤڈ ابتدائی طور پر 1.6 ارب یوآن (تقریباً 22 کروڑ 27 لاکھ امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کرے گا تاکہ 2 مراحل پر مشتمل شنگھائی لِن گانگ یو ڈی سی منصوبے کے تحت 24 میگا واٹ کا زیرِآب ڈیٹا کلسٹر قائم کیا جا سکے جس میں قابل تجدید توانائی، جدید کولنگ ٹیکنالوجی اور سرحد پار ڈیٹا خدمات کو یکجا کیا جائے گا۔
