چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کے شہر دون ہوانگ میں حہ شی راہداری کے فروغ کی ایک تقریب میں فنکارائیں رقص کررہی ہیں-(شِنہوا)
لان ژو(شِنہوا)چین آئندہ 10 سالوں میں تاریخی لحاظ سے اہم حہ شی راہداری کے ساتھ اپنی پہلی قومی ورثہ روٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ یہ روٹ ملک کے ثقافتی اور قدرتی ورثے کے تحفظ، وراثت اور استعمال کو مستحکم کرنے کے مقصد کا حصہ ہے۔
چین کے شمال مغربی صوبہ گانسو میں منعقدہ ایک نیوز کانفرنس میں حہ شی راہداری کے ساتھ قومی ورثہ روٹ کی تعمیر کے نفاذ کا منصوبہ جاری کیا گیا۔
ثقافت اور سیاحت کے صوبائی محکمے کے سربراہ حہ شیاؤزو کے مطابق گانسو ورثہ کے تحفظ اور استعمال، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، سیاحتی صنعت کے خاکے اور بین الاقوامی تبادلے اور تعاون پر مرکوز سلسلہ وار منصوبے نافذ کرے گا۔ یہ حہ شی راہداری کے ساتھ 52 نمائندہ ثقافتی اور قدرتی ورثہ اور 20 قومی سطح کے غیر مادی ثقافتی ورثے کے منصوبوں کا احاطہ کریں گے۔
حہ شیاؤ زو نے کہا کہ روٹ کی تعمیر سے متعلق 120 مخصوص کاموں کے نفاذ کے لئے کل 61کروڑ یوآن ( 8 کروڑ 49 لاکھ امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
برسوں کے دوران چین نے حہ شی راہداری کے ساتھ ثقافتی ورثے کے تحفظ اور استعمال میں بہت کام کیا ہے۔ مثال کے طور پر عظیم دیوار کی ثقافت کے حوالے سے چینی حکومت نے مجموعی طور پر54کروڑ یوآن کی سرمایہ کاری کی ہے اور عظیم دیوار کے تحفظ اور دیکھ بھال کے 110 سے زیادہ منصوبے نافذ کئے ہیں۔
حہ شی راہداری جو قدیم شاہراہ ریشم کا حصہ ہے اور گانسو میں تقریباً ایک ہزار کلومیٹر پر محیط ہے، یونیسکو عالمی ورثہ کے 5 مقامات اور 53 غاروں کا گھر ہے۔
گانسو صوبائی ثقافتی ورثہ بیورو کے سربراہ چھیو جیان نے کہا کہ یہ روٹ کم سے کم مداخلت کے اصول کے تحت تعمیر کی جائے گی اور چین کے لئے ثقافتی کامیابیوں کو دنیا کے ساتھ بانٹنے اور تہذیبوں کے درمیان تبادلے اور باہم سیکھنے کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بنے گی۔
