پیر کے روز چین کےمشرقی صوبہ فوجیان کے شہر شیامین میں فرانس کے رائل اوپیرا آف ورسائے آرکسٹرا نے میں ایک شاندار کنسرٹ پیش کیاہے۔
شاتو دے ورسائے اسپیکٹیکل کے جنرل مینیجر نے چین اور فرانس کے درمیان ثقافتی تبادلوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان ثقافت کے میدان میں مزید قریبی تعاون کی توقع ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): لوراں برونر، جنرل منیجر، شاتو دے ورسائی اسپیکٹیکلز
"ہم اس وقت چین میں آٹھ کنسرٹس پیش کر رہے ہیں۔ میرے لیے یہ ایک نیا اور دلچسپ تجربہ ہے کہ چین آج مستقبل کی سرزمین بن چکا ہے۔ یہاں آ کر ہمیں نئے شہر، جدید طرز کی عمارتیں اور ایک نیا متحرک و پُرجوش سامعین طبقہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ سب کچھ نہایت متاثرکن ہے۔ چین نے کلاسیکی موسیقی کے شعبے میں بھی خود کو ایک طاقت کے طور پر منوایا ہے۔
ہم صرف مستقبل سے فائدہ اٹھانے نہیں آئے بلکہ اپنی ثقافتی جڑوں کو مضبوط بنانے بھی آئے ہیں تاکہ ایک مستحکم بنیاد پر آگے بڑھا جا سکے۔ میری خواہش ہے کہ ورسائے میں چینی موسیقی کی دھنیں سنائی دیں۔ دو مختلف روایات، دو مختلف انداز، لیکن ایک ساتھ کلاسیکی موسیقی تخلیق کرنے کی مشترکہ کاوش، یہ دونوں ممالک کے فنکاروں اور ثقافتوں کے درمیان ایک منفرد اور بامقصد تبادلہ ہوگا۔”
شیامن، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link