اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی مرکزی اے آئی صنعت کی مالیت 600 ارب یوآن کے...

چین کی مرکزی اے آئی صنعت کی مالیت 600 ارب یوآن کے قریب پہنچ گئی

چین نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ایک جامع اور مربوط صنعتی نظام قائم کر لیا ہے۔ جمعرات کے روز چین کی قومی ترقی و اصلاحاتی کمیشن نےاپنے اعلان میں  بتایا کہ، اے آئی کےشعبے کے  مرکزی حصے کی مالیت اپریل 2025 تک تقریباً 600 ارب یوآن (تقریباً 83 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ چکی ہے۔

29 مئی کو شمالی چین کے شہر تیانجن میں منعقد ہونے والے چین شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے مصنوعی ذہانت تعاون فورم کے دوران  قومی ترقی و اصلاحات کمیشن (این ڈی آر سی) کے عہدیدار ہوانگ رو  کی جانب سے  تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔

ہوانگ نے بتایا کہ چین میں مصنوعی ذہانت کے پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد 15 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے،جو دنیا بھر میں جمع ہونے والی مجموعی درخواستوں کا تقریباً 40 فیصد ہے۔

ساوٴنڈ بائٹ 1 (چینی): ہوانگ رو، افسر، چین نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن
"چین شنگھائی اسپرٹ کو فروغ دینے، مصنوعی ذہانت کے شعبے میں جامع تعاون کو مزید مضبوط بنانے، ایس سی او کی دانش مندی کو آگے بڑھانے اور اے آئی کی ترقی کو فائدہ مند، محفوظ اور منصفانہ سمت میں لے جانے کے لیے ایس سی او کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔”

ایس سی او ایک جامع علاقائی تعاون کی تنظیم ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے رقبے اور آبادی پر مشتمل ہے۔ یہ وسیع ڈیٹا وسائل اور مصنوعی ذہانت کی ایپلیکیشنز کے متنوع امکانات کی حامل ہے۔

ساوٴنڈ بائٹ 2 (روسی): اولیگ کوپائیلوف، ڈپٹی سیکرٹری جنرل، شنگھائی تعاون تنظیم

"شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت ہم مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے درمیان روابط کو فروغ دیں گے اور اے آئی کے ایکو سسٹم کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ اس کے ساتھ رکن ممالک اور مختلف شعبوں کے درمیان صنعتی ترقی کو ہم آہنگ انداز میں آگے بڑھانے کے لیے بھی مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔”

تیانجن، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!