پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلامریکی ٹیرف دھمکیاں یورپی یونین اور بلقان کے لیے غیر یقینی صورتحال...

امریکی ٹیرف دھمکیاں یورپی یونین اور بلقان کے لیے غیر یقینی صورتحال بڑھا رہی ہیں، ماہر ین

جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں فرینکفرٹ اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کا بیرونی منظر ۔ (شِنہوا)

سرا جیوو (شِنہوا)سیاسی تجزیہ کار اور سرا جیوو اسکول آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر عدنان ہوشکیچ نے خبردار کیا ہے کہ  امریکہ کی جانب سے یورپی یونین کی مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے کی تجویز اس کی پالیسی میں ایک وسیع تر تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے اور اس سے ٹرانس اٹلانٹک معاشی تعلقات کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ہوشکیچ نے شِنہوا کو بتایا کہ یہ اقدام عالمی تجارت کے بارے میں ایک سادہ  نکتہ نظر اور یورپ پر گہری بے اعتمادی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اقدامات محض معاشی نہیں بلکہ اس بات کا اشارہ ہیں کہ امریکہ یورپ میں اپنی سلامتی سے متعلق ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔

ہوشکیچ نے نشاندہی کی کہ اگرچہ بوسنیا و ہرزیگووینا یورپی یونین کا رکن نہیں ہے تا ہم  اس کی معیشت یورپی یونین خاص طور پر جرمنی سے گہرے طور پر جڑی ہوئی ہےجو اس کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین یا جرمنی میں کسی بھی قسم کی معاشی سست روی کا بوسنیا اور پورے مغربی بلقان پر سنگین اثر پڑے گا۔

ہوشکیچ نے خطے کی عالمی ترقی کے حوالے سے منقسم ردعمل پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بلقان کے ممالک اکثر انفرادی طور پر کام کرتے ہیں اور ان کے درمیان حکمت عملی پر مبنی تعاون کا فقدان ہے جس کے باعث وہ عالمی جھٹکوں کے سامنے غیر محفوظ ہو جاتے ہیں اور بالآخر انہیں بڑی طاقتوں کے طے کردہ حالات کے مطابق ڈھلنا پڑتا ہے۔

ہوشکیچ  نے مز ید بتا یا کہ امریکہ کی عالمی سطح پر شمولیت کے انداز میں تبدیلی نے اس کے شراکت داروں میں بے یقینی پیدا کر دی ہے اور نئی صورت حال کے مطا بق امریکہ ایک ایسا ملک ہے جو غیر متوقع اور غیر مستقل پالیسیوں کا حامل ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ دنیا کے باقی ممالک کو آزاد تجارت کے دفاع میں مضبوطی سے کھڑا ہونا ہو گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!