پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینایشیائی رہنماؤں کا امریکی محصولات پر تشویش کا اظہار

ایشیائی رہنماؤں کا امریکی محصولات پر تشویش کا اظہار

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں لاس اینجلس کی بندرگاہ پر کنٹینرز سے لدے مال بردار بحری جہاز لنگر اندازہیں-(شِنہوا)

ٹوکیو(شِنہوا)ایشیا بھر کے سیاسی رہنماؤں اور سابق سربراہان مملکت نے امریکی حکومت کی محصولاتی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور مشترکہ مسائل سے نمٹنے کے لئے ایشیائی ممالک کے درمیان زیادہ اتحاد پر زور دیا ہے۔

سنگاپور کے نائب وزیراعظم گان کم یونگ نے  ٹوکیو میں منعقدہ  "ایشیا کا مستقبل” کے عنوان سے 30ویں بین الاقوامی فورم میں خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ موجودہ عالمی تجارتی نظام خطرے میں ہے۔

انہوں نے ایشیائی ممالک پر زور دیا کہ وہ امریکی محصولات سے پیدا ہونے والے تجارتی مسائل سے نمٹنے کے لئے متحد ہوں۔ انہوں نے خاص طور پر تجارتی و صنعتی شعبے میں آسیان اور جامع و ترقی پسند معاہدہ برائے بین البحرالکاہل شراکت داری (سی پی ٹی پی پی ) کے ذریعے تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن مانیت نے کہا کہ تجارتی جنگیں ایک آزاد، کھلے، جامع اور اصولوں پر مبنی کثیرملکی تجارتی نظام کو نقصان پہنچاتی ہیں، جو سب سے زیادہ کمزور طبقے پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔ انہوں نے محصولات کے دباؤ کا سامنا کرنے والے ممالک کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

لاؤس کے صدر تھونگلون سیسولتھ نے پرامن بقائے باہمی اور باہمی احترام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ لاؤس کی امریکہ کے ساتھ محدود تجارت ہے، پھر بھی زیادہ محصولات اس کی معیشت اور سرمایہ کاری کے ماحول پر اثر ڈال سکتے ہیں۔

ویتنام کے نائب وزیراعظم نگوین چھی دونگ نے کہا کہ امریکی محصولات ویتنام کی برآمدات اور سرمایہ کاری پر واضح اثر ڈال رہے ہیں۔

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے امریکی محصولات کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی معیشت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور ملک میں رہائشی اخراجات میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

1995میں اپنے آغاز سے لے کر "ایشیا کا مستقبل” فورم، جو نیکے انکارپوریٹڈ کمپنی کے زیر اہتمام ہر سال منعقد ہوتا ہے، علاقائی تعاون پر تبادلہ خیال کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم رہا ہے۔

اس سال کے فورم میں اس بات پر توجہ دی گئی کہ خطہ تعاون کے ذریعے خوشحالی اور اقتصادی ترقی کو کیسے فروغ دے سکتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!