بیت المقدس(شِنہوا)اسرائیل کے سرکاری کان ٹی وی نیوز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے مشرق وسطیٰ کے لئے امریکی خصوصی مندوب سٹیو وٹکوف کی غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی تجویز قبول کرلی ہے۔
ٹی وی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے یہ بات ان یرغمالیوں کے خاندانوں کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ وفات پا چکے ہیں۔
نیتن یاہو کے دفتر نے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
جمعرات کو حماس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ انہیں ایسی تجویز موصول ہوئی ہے اور وہ اس کا جائزہ لے رہا ہے۔
ایک سینئر اسرائیلی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئےکان ٹی وی نے بتایا کیا کہ تجویز میں غزہ میں 60 دن کی جنگ بندی شامل ہے، جس کے بدلے میں 2 مراحل میں 10 زندہ یرغمالیوں اور 18 لاشوں کو حوالے کیا جائے گا۔ اسرائیل 1,236 فلسطینی قیدیوں اور زیر حراست افراد اور 180 فلسطینیوں کی لاشوں کو حوالے کرے گا۔
یہ تجویز اسرائیل کو غزہ میں اپنی 19 ماہ کی جارحیت ختم کرنے کا پابند نہیں کرتی لیکن اسرائیل اور حماس دونوں کو طویل مدتی جنگ بندی کے مذاکرات میں شامل ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔ امریکہ، مصر اور قطر جنگ بندی معاہدے کے ضامن کے طور پر کام کریں گے۔
غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 54ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
