بدھ, جولائی 30, 2025
تازہ ترینچین کے آسمانوں پرمصنوعی ذہانت سے چلنے والے ڈرونز کا راج

چین کے آسمانوں پرمصنوعی ذہانت سے چلنے والے ڈرونز کا راج

چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شین زین  میں منعقدہ  ڈرون نمائش میں مہمان شریک ہیں ۔(شِنہوا)

شین زین(شِنہوا)چین کی ڈرون صنعت ایک نئے اطلاقی  دور میں داخل ہو رہی ہے جہاں مصنوعی ذہانت (اے آئی) بغیر پائلٹ نظاموں کو ریموٹ کنٹرول آلات سے خود کار انداز سےمسائل حل کرنے والے آلات میں تبدیل کر رہی ہے۔

چین کے جنوبی شہر شین زین میں اختتام پذیر 9ویں ڈرون عالمی کانگریس میں 825 کاروباری اداروں نے 5 ہزار سے زائد ڈرون ماڈلز نمائش کے لئے پیش کئے جس کا ایک خاص پہلو اے آئی پلس اختراعات تھیں جو بنیادی سہولیات ، ورثے کے تحفظ، قدرتی آفات سے نمٹنے اور شہری نظم و نسق کے شعبوں میں نئی راہیں متعین کر رہی ہیں ۔

ڈی جی آئی  کا میٹرس 4 ای چین کے جنوب مغربی سیچھوان صوبے میں 1 ہزار 300 برس پرانے نان کن غاروں کی بحالی کے ایک منصوبے میں اس تبدیلی کی مثال بنا۔

چٹان کے اطراف خود مختار طریقے سے درست پرواز کے راستے کی نقشہ کشی کر کے ڈرون نے 18 جی بی کی تصاویر حاصل کیں جس سے 1.5 گھنٹے میں ایک تفصیلی 3 ڈی ماڈل تیار ہوا۔

ڈی جی آئی  صنعتی ایپلی کیشنز کے سلوشنز انجینئر کوئی یونے کہا کہ اے آئی  نے اس کام کو آسان بنا دیا جسے کبھی ہاتھ سے کرنے کی ضرورت ہوتی تھی جس سے جدید اطلاق عام ہوگیا ہے۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح مربوط نیورل پروسیسرز اب حقیقی وقت میں فیصلہ سازی کرتے ہیں۔

بجلی کی تنصیبات پر ہلکی  اے آئی چپس سے لیس ڈرون خود گھونسلوں سے پرواز کرتے ہیں۔ سامان کا معائنہ کرتے ہیں اور بیٹری تبدیل کرنے کے لئے  خود بخود واپس آ جاتے ہیں۔ ڈیزاسٹر رسپانس کے اوٹل روبوٹک جیسے ڈرون لینڈ سلائیڈ والے علاقوں میں پرواز کرتے ہیں، حقیقی وقت میں 3ڈی زمینی ماڈل بناتے ہیں جو امدادی کاموں کی منصوبہ بندی کو گھنٹوں سے منٹوں میں میں تبدیل کردیتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!