بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی کمیشن کے صدر دفتر پر یورپی یونین کےپرچم دیکھے جاسکتے ہیں-(شِنہوا)
برسلز(شِنہوا)یورپی یونین کے عہدیداروں اور رکن ریاستوں کے نمائندوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یورپی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جبری حربے اوقیانوس پارتجارتی مذاکرات کو خطرے سے دوچار کردیں گے۔
ٹرمپ نے یورپی یونین پر امریکہ کے ساتھ تجارتی معاملات میں فائدہ اٹھانے اور بہت مشکل ساتھی ہونے کا الزام لگایا تھا ۔ انہوں نے اپنے سوشل پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر اعلان کیا ہے کہ وہ یکم جون 2025 سے یورپی یونین پر براہ راست 50 فیصد ٹیکس لگانے کی سفارش کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات سے واقف افراد کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹیکس کی دھمکی ایسے وقت سامنے آئی جب مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔واشنگٹن نے برسلز سے یکطرفہ رعایتوں کا مطالبہ کیا ہے تاکہ امریکی کاروبار کے لئے دروازے کھل سکیں جبکہ یورپی یونین ایسا معاہدہ چاہتی ہے جو فریقین کےلئے مفید ہو۔
یورپی کمشنر برائے تجارت و اقتصادی تحفظ ماروس سیفکووچ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جواب دیا کہ یورپی یونین اپنے مفادات کے دفاع کو تیار ہے۔
سیفکووچ نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تجارت دھمکیوں نہیں بلکہ باہمی احترام کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین مکمل طور رابطے میں ہےاور ایک ایسے معاہدے کے لئے پرعزم ہے جو دونوں کو فائدہ دے ۔ یورپی کمیشن نیک نیتی سے کام کرنے کو تیار ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link