چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے شہر آن کانگ میں واقع آن کانگ پن بجلی گھر کا فضائی منظر-(شِنہوا)
چھنگ دو(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے دارالحکومت چھنگ دو میں منعقدہ بڑے ڈیموں سے متعلق بین الاقوامی کمیشن کی 28 ویں کانگریس کے مطابق چین کے آبی ذخائر اور ڈیم تعداد اور نصب صلاحیت دونوں کے لحاظ سے عالمی سطح پر پہلے نمبر پر ہیں۔
کانگریس کے شرکاء نے کہا کہ چین نے آبی ڈھانچے کے ذریعے آب و ہوا کے خطرات کو کم کرنے کے لئے ایک جامع اور منظم نکتہ نظر تیار کیا ہے جو دنیا کے لئے قابل تقلید نمونہ ہے۔
قومی توانائی انتظامیہ کے اعداد و شمار کے مطابق چین نے دسمبر 2024 تک 94ہزارسے زیادہ ڈیم تعمیر کئے ہیں جو عالمی سطح پر سب سے بڑی تعداد ہے اور ملک کی پن بجلی کی نصب شدہ مجموعی صلاحیت 43کروڑ 60لاکھ کلو واٹ تک پہنچ گئی ہے جس میں37کروڑ 70لاکھ کلو واٹ روایتی پن بجلی بھی شامل ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پن بجلی کی سالانہ پیداوار 14.2 کھرب کلو واٹ آور ہے، جو چین کی کل قابل تجدید توانائی کی پیداوار کا 57 فیصد ہے۔
چین کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 10 کھرب مکعب میٹر تک پہنچ رہی ہے، جس میں 185.6 ارب مکعب میٹر سے زیادہ سیلاب کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔ آبی ذخائر سالانہ 270 ارب مکعب میٹر پانی فراہم کرتے ہیں اور53کروڑ 20لاکھ مو (تقریباً 3کروڑ 55لاکھ ہیکٹر) زرعی زمین پر کاشت کاری کو سہارا دیتے ہیں۔
