چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار خطے کے علاقے آلتے کے پرفضا مقام کناس میں بارڈر پولیس کا ایک افسر سیاحوں کے گمشدہ شناختی کارڈ دیکھ رہا ہے- (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت عوامی تحفظ (ایم پی ایس) نے اعلان کیا ہے کہ ذاتی معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سروس متعارف کرائے جانے کے بعد سے سائبر سپیس شناختی کارڈز کے لئے درخواست دینے اور اسے فعال کرنے والے چینی شہریوں کی تعداد 60 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
ایم پی ایس کے مطابق سائبر سپیس آئی ڈیز کے اجرا اور تصدیق کے لئے استعمال ہونے والی سرکاری ایپ کو ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے اور اس نے ایک کروڑ 25 لاکھ سے زائد تصدیقی عمل کی سہولت فراہم کی ہے۔
چینی حکام نے ایک قومی سروس پلیٹ فارم قائم کیا ہے جو رہائشی شناختی کارڈز جیسے قانونی اور حقیقی زندگی کی شناختی دستاویزات کی تصدیق کرکے اور قومی آبادی کے اعداد و شمار کو استعمال میں لا کر ڈیجیٹل شناخت جاری کرتا ہے۔
سائبر سپیس آئی ڈیز 2 شکلوں میں دستیاب ہوتی ہیں۔ ایک حروف اور نمبروں کی ایک سیریز کی صورت میں جبکہ دوسری آن لائن سند کے طور پر ہوتی ہے۔ اس نظام کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ شناخت کی گمنام تصدیق کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے انٹرنیٹ پر شناختی نمبر اور مکمل نام جیسی حساس ذاتی معلومات ظاہر کرنے کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔
جون 2023 میں چین نے عوامی خدمات، تعلیم، سیاحت، صحت کی دیکھ بھال، ڈاک کی خدمات اور نقل و حمل سمیت بڑے انٹرنیٹ پلیٹ فارمز اور شعبوں میں سائبر سپیس آئی ڈی تصدیقی سروس کا آغاز کیا تھا۔
ایم پی ایس کے ایک عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ سائبر سپیس آئی ڈی حاصل کرنا رضاکارانہ عمل ہے۔ یہ سروس نہ صرف شہریوں کے لئے محفوظ اور سہل شناختی تصدیق کو یقینی بناتی ہے بلکہ چین کی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
