چھوے چھیاؤ-2 ریلے سیٹلائٹ (درمیان میں) کا اپنے شمسی ونگ اور اینٹینا کے ساتھ کیریئر راکٹ سے کامیابی کے ساتھ الگ ہونے کامنظر-(شِنہوا)
ہیفے(شِنہوا)چین کی ڈیپ سپیس ایکسپلوریشن لیب کے مطابق چین کا ریلے سیٹلائٹ چھوئے چھیاؤ -2 مستقبل میں دوسرے ممالک کی جانب سے چاند پر تلاش کی کوششوں میں مدد فراہم کرے گا۔
لیبارٹری کے مطابق اس سیٹلائٹ نے چین کے چھانگ ای-6 مشن کے لئے زمین اور چاند کے درمیان مواصلاتی رابطہ فراہم کیا اور یہ چاند کے دور دراز حصے سے نمونے واپس لایا، یہ اب چین اور دوسرے ممالک کے چاند مشنوں کے لئے ریلے خدمات فراہم کرے گا۔
گزشتہ سال مارچ میں چھوڑے جانے والا چھوئے چھیاؤ-2، جسے میگپے برج 2 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 3 سائنسی پے لوڈز، ایک انتہائی الٹرا وائلٹ کیمرہ، دو جہتی کوڈڈ انرجیٹک نیوٹرل ایٹم امیجر اور زمین اور چاند کے بہت لمبے بیس لائن انٹرفیرومیٹری (وی ایل بی آئی) تجرباتی نظام سے لیس ہے۔
لیبارٹری کے مطابق یہ سیٹلائٹ 14 ماہ سے مدار میں مستقل طور پر کام کر رہا ہے اور سائنسی کاموں کو انجام دے رہا ہے جس میں زمین کے پلازما اور مقناطیسی تہوں کی بڑے پیمانے پر امیجنگ اور زمین اور چاند کے نظام میں وی ایل بی آئی تجربات شامل ہیں۔
چھوئے چھیاؤ-2 ملک کے مستقبل کے چھانگ ای-7 اور چھانگ ای-8 مشنز میں اہم کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔
چین چاند کے جنوبی قطب کے ماحول اور وسائل کی تلاش کے لئے 2026 کے آس پاس چھانگ ای 7 مشن شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ 2028 کے لئے تیار کردہ چھانگ ای -8 مشن چاند کے وسائل کے استعمال کے لئے تجربات کرے گا۔
