اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانعدالتی حکم اور شاہی فرمان میں فرق ہونا چاہیے،سپریم کورٹ

عدالتی حکم اور شاہی فرمان میں فرق ہونا چاہیے،سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں فواد چوہدری کے 9 مئی ایف آئی آریکجاکرنے کے درخواست پر دوران سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم اور شاہی فرمان میں فرق ہونا چاہیے، ایک واقعے کے 500 مقدمات درج نہیں ہوسکتے۔

سپریم کورٹ نے فواد چوہدری کا9 مئی ایف آئی آریکجا کرنے کا معاملہ واپس لاہورہائیکورٹ بھیج دیا، عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کی رٹ مسترد کرنے کی وجوہات نہیں دیں، ہم یہ معاملہ دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کو بھیج رہے ہیں۔ جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ عدالت کو رٹ مسترد کرنے کی وجوہات دینی چاہئیں، ہائی کورٹ معاملے  پر دوبارہ سماعت کرکے اسپیکنگ آرڈر پاس کرے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ عدالت کے حکم اور شاہی فرمان میں فرق ہونا چاہیے، عدالتی فیصلہ ہمیشہ وجوہات پر مشتمل ہوتا ہے، ایک واقعے کے 500 مقدمات تو درج نہیں ہوسکتے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 9مئی مقدمات میں چار ماہ میں فیصلے کا حکم دے رکھا ہے، عدالتی حکم کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں عذاب بنا ہوا ہے، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ عذاب سے آپ کی جان چھڑوا رہے ہیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!