اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین نے پہلی سہ ماہی میں 424 ارب یوآن کی ٹیکس و...

چین نے پہلی سہ ماہی میں 424 ارب یوآن کی ٹیکس و فیس چھوٹ فراہم کی

چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے شہر وے ہائی کے ضلع وین ڈینگ میں وے چھائی نیو انرجی کمرشل وہیکل کمپنی لمیٹڈ کی پروڈکشن لائن پر عملے کا رکن انجن اٹھاتے ہوئے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا) 2025 کی پہلی سہ ماہی میں چین کی سائنس و ٹیکنالوجی کی جدت اور پیداواری معاونت کے لئے دی جانے والی ٹیکس اور فیس چھوٹ اور ریفنڈز کا مجموعی حجم 424.1 ارب یوآن (تقریباً 58.97 ارب امریکی ڈالر) رہا۔

ریاستی ٹیکس انتظامیہ کے مطابق ویلیو ایڈیڈ ٹیکس(وی اے ٹی)انوائس اعدادوشمار سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ساخت پر مبنی ٹیکس اور فیس ریلیف اقدامات ملک میں جدت کے جذبے اور اعلیٰ معیار کی پیداوار کو تیز رفتاری سے فروغ دے رہے ہیں۔

رواں سال کے پہلے 4 مہینوں میں وی اے ٹی ڈیٹا کے مطابق چین کی ہائی ٹیک صنعتوں کی فروخت سے حاصل شدہ آمدنی میں گزشتہ سال سے 13.9 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سائنسی و ٹیکنالوجیکل کامیابیوں کی تجارتی کامیابی کو فروغ دینے والی خدمات میں 33.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ڈیجیٹل معیشت کی بنیادی صنعتوں نے بھی 9.7 فیصد کی مستحکم ترقی برقرار رکھی۔

مینوفیکچرنگ شعبے نے بھی زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جنوری سے اپریل کے دوران ڈیجیٹل مصنوعات اور ہائی ٹیک پیداوار دونوں میں آمدنی کی دوہرے ہندسے کی شرح سے نمو ریکارڈ کی گئی۔

انتظامیہ نے کہا کہ ٹیکس حکام ڈیٹا پر مبنی خدمات کے ذریعے پالیسی کے فوائد کی بروقت اور ہدف پر مبنی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے نئی معیاری پیداواری قوتوں کو پروان چڑھانے اور پیداواری شعبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی میں معاونت کرتے رہیں گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!