بیجنگ: چین کے صدر شی جن پھنگ نے ملک کے ثقافتی و قدرتی ورثے کے تحفظ اور نئے دور میں ان کی عظمت اجاگر کرنے سے متعلق مزید کوششوں پر زور دیا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے یہ بات ثقافتی و قدرتی ورثے کے تحفظ، انہیں محفوظ کرنے اور اس کے استعمال سے متعلق ہدایات میں کہی۔
صدر شی نے یہ ہدایت اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی جانب سے جولائی 2024 میں چین کے ایک ثقافتی اور2 قدرتی ورثہ کو عالمی ثقافتی ورثہ فہرست میں شامل کرنے کے بعد جاری کی ۔
یونیسکو نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں منعقدہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے 46 ویں اجلاس میں بیجنگ سینٹرل ایکسیز ، بادیان جاران صحرا اور بحیرہ زرد کے ساحل کے ساتھ مہاجر پرندوں کی پناہ گاہیں فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا جس میں بیجنگ سینٹرل ایکسیز چینی دارالحکومت میں نمائشی عمارتوں کا مجموعہ ہے جبکہ بادیان جاران صحرا مٹی اور جھیلوں کے ٹاورز ہیں۔
صدر شی نے کہا کہ ان ورثہ کی فہرست میں شمولیت چینی جدیدیت کے لئے مثبت اہمیت رکھتی ہے جس میں مادی ، ثقافتی اخلاقی ترقی کے ساتھ ساتھ انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی شامل ہے۔ اس سے عالمی تہذیبوں میں نئی روشنی ملے گی ۔
صدر نے یونیسکو میں شامل ان ثقافتی اور قدرتی ورثے کا جامع اور منظم تحفظ مزید مضبوط بنانے کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مواقع کو لوگوں کی ضروریات بہتر طریقے سے پورا کرنے کے طور پر استعمال کیا جائے۔
انہوں نے اس شعبے میں عالمی تبادلے و تعاون میں اضافے اور گلوبل سویلائزیشن اینشی ایٹو پر عمل درآمد اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کے قیام میں زیادہ سے زیادہ حصہ دار بننے کی کوششوں پر بھی زور دیا۔
اس وقت چین میں عالمی ثقافتی ورثہ مقامات کی تعداد 59 ہے۔
