پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینچین کے اقلیتی نسلی گروہ کے روایتی کمبل  کی نمائش

چین کے اقلیتی نسلی گروہ کے روایتی کمبل  کی نمائش

چین کی سب سے کم آبادی والی اقلیتی قوم ‘ڈولونگ’ کا روایتی کمبل پیر کے روز 2025 لندن کرافٹ ویک میں چین نیشنل پویلین کی افتتاحی تقریب کے موقع پر پہلی بار نمائش کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ اس نمائش میں تقریباً 120 ہاتھ سے تیار کردہ فن پارے شامل ہیں۔

ڈولونگ قوم بنیادی طور پر جنوب مغربی چین کے صوبہ یونان کے نو جیانگ لیسو خود مختار علاقے میں رہائش پذیر ہے۔ خواتین کے ہاتھ سے تیار کردہ ڈولونگ کمبل ان کی ثقافت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

لندن میں منعقدہ اس نمائش کو "ماؤں کی دستکاری” کے نام سے ایک منصوبے کے تحت پیش کیا گیا، جسے "چائنا پنگ آن گروپ” نے "آرٹ اینڈ ڈیزائن پریس” کے اشتراک سے شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد خواتین کے روزگار کو فروغ دینا اور غربت میں کمی لانا ہے۔

چین کے برطانیہ میں سفارتخانے کے وزیر ژاؤ فی نے افتتاحی خطاب میں چین اور برطانیہ کے درمیان مشترکہ ہنر مندی کے ورثے کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی دستکاری کی روایات شاندار ہیں، اور امید ظاہر کی کہ اس سال کی لندن کرافٹ ویک سے دونوں اقوام کے درمیان باہمی دوستی کو فروغ ملے گا۔

آرٹ اینڈ ڈیزائن میگزین کی صدر اور چیف ایڈیٹر چیان ژو نے بتایا کہ ڈولونگ کمبل اور اس سے متعلقہ مصنوعات کی برطانیہ میں سالانہ فروخت تقریباً پانچ لاکھ یوان (یعنی 70 ہزار امریکی ڈالر) تک پہنچ چکی ہے۔ صرف سات ہزار افراد پر مشتمل اس نسلی گروہ کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اس قدر پذیرائی ایک بڑی کامیابی ہے۔

ڈیوڈ فرانسِس، جو لندن یونیورسٹی کے اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز (SOAS) میں ایشیائی فنون کے کیوریٹر  اور چین کے صوبہ یونان و سیچھوان میں محقق ہیں، نے شِنہوا کو بتایا کہ انہیں وہ کپڑے لندن میں دیکھ کر خوشی ہوئی جن سے وہ چین میں واقف ہوئے تھے۔ انہوں نے روایتی ہنر مندی کو جدید ڈیزائن کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ موجودہ دور کے ناظرین سے بہتر تعلق قائم ہو سکے۔

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ڈیوڈ فرانسِس، لیکچرار، اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز، یونیورسٹی آف لندن

’’یہ نمائش میرے لیے واقعی بہت دلچسپ ہے کیونکہ اس میں چینی روایتی فنون کے کئی انداز شامل ہیں۔ آپ کو یہاں سرامکس نظر آتی ہیں، ٹوکری بُننے کا فن ہے، بُنائی ہےاور یہ سب کچھ اکثر ایک جدید انداز کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

میرے خیال میں یہ ایک دلچسپ بات ہے کہ ہم یہ سوچیں کہ روایتی چیزوں کو کیسے نیا بنایا جائے تاکہ وہ آج کے دور کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکیں۔ اور ایسا کرتے ہوئے یہ بھی ضروری ہے کہ روایتی ہنر مندوں کے لیے بازار قائم کیے جائیں تاکہ وہ اپنے فن سے روزگار کما سکیں، کیونکہ یہی چیز ان فنون کو زندہ رکھے گی۔‘‘

چین پویلین کا تھیم "تیان گونگ کائی وو” رکھا گیا ہے، جو 17ویں صدی کی مشہور چینی انسائیکلوپیڈیا کا نام ہے۔ یہ کتاب زراعت اور دستکاری کے حوالے سے چین کے علمی سرمائے کا دنیا کا پہلا منظم ریکارڈ تصور کی جاتی ہے۔

یہ نمائش لندن کے تاریخی رائل منٹ میں 18 مئی تک جاری رہے گی، جس میں "ماؤں کی سوئی کا کام” اور "مشرق سے جادوئی پتا” جیسے تھیم والے پروگرام بھی شامل ہیں۔ نمایاں طور پر، نمائش میں پیش کیے گئے 80 فیصد فن پارے ابھرتے ہوئے ہنرمندوں نے تیار کیے ہیں۔

لندن، برطانیہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!