اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی ایکیوپنکچر سے تنزانیہ میں سینکڑوں مریض صحت یاب

چینی ایکیوپنکچر سے تنزانیہ میں سینکڑوں مریض صحت یاب

تنزانیہ کا 26 سالہ رہائشی حسن جمبے تعمیراتی مزدور ہے جو زینزیبار کے گرم و مرطوب جزیرے پر شدید سر درد کا شکار ہے۔ سالوں کے مختلف علاج کے بعد بالآخر جمبے کو منازی مموژا اسپتال میں قائم ایکیوپنکچر کلینک سےبیماری سے نجات ملی ہے۔ یہ اسپتال زینزیبار کا مرکزی سرکاری طبی مرکز ہے جہاں چینی طبی ٹیمیں خدمات انجام دے رہی ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): حسن جمبے، مریض

"مجھے بہت عرصے سے سر درد کی شکایت تھی۔ اب میں نے اپنے سر کا علاج کروایا ہے اور اس کے بعد مجھے بہت سکون محسوس ہو رہا ہے۔

یہ میرا پہلا ایکیوپنکچر تجربہ تھا۔ یہ ایک بہترین طریقۂ علاج ہے۔”

جمبے اُن ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد مقامی مریضوں میں شامل ہے جنہوں نے روایتی چینی طریقۂ علاج سے فائدہ حاصل کیا ہے۔

1964 سے اب تک 30 سے زائد چینی ڈاکٹرباری باری زینزیبار آ کر ایکیوپنکچر، تُوئینا ( مالش) اور جڑی بوٹیوں کے ذریعے مقامی آبادی کا علاج کر رہے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): لی ڈینگ کے،ماہر ایکیوپنکچر،  جیانگ سو ، چین

"زینزیبار کے مریض ایکیوپنکچر جیسے روایتی چینی طریقوں کو بہت سراہتے ہیں۔”

اب مقامی ڈاکٹرز اور نرسیں بھی ان طریقوں پر عبور حاصل کر رہے ہیں۔ وہ تُوئینا، کپنگ تھراپی اور دیگر روایتی چینی طریقے استعمال کرتے ہیں اور مریضوں کو آگاہی بھی دیتے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (سواحیلی): فاطمہ علی عبداللہ، نرس، منازی مموژا اسپتال

"چینی ڈاکٹروں نے ہمیں ایکیوپنکچر سمیت روایتی چینی طریقۂ علاج کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا ہے۔ میں انہیں بہترین اساتذہ مانتی ہوں ۔  وہ خوش اخلاق ہیں اور دوستانہ انداز میں آسان طریقے سے سکھاتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ میں اس علم میں مزید مہارت حاصل کروں تاکہ مزید مریضوں کی بھی مدد کر سکوں۔”

زینزیبار، تنزانیہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!