اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی صدر نے سیلاک ممالک سے تعاون گہرا بنانے کا لائحہ عمل...

چینی صدر نے سیلاک ممالک سے تعاون گہرا بنانے کا لائحہ عمل جاری کردیا

چینی صدر شی جن پھنگ چین-سیلاک فورم کے چوتھے وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شریک مہمانوں کے ہمراہ گروپ فوٹو بنواتے ہوئے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چینی صدر شی جن پھنگ نے لاطینی امریکہ اور کیریبین(سیلاک) ممالک کے ساتھ مشترکہ ترقی اور احیائے نو کو فروغ دینے کے لئے 5 پروگراموں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

بیجنگ میں چین-سیلاک فورم(لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک) کے چوتھے وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے کلیدی خطاب کے دوران صدر شی نے 5 پروگراموں کا اعلان کیا جو یکجہتی، ترقی اور تہذیب سے لے کر امن اور عوامی روابط تک پرمشتمل ہیں۔

2015 میں صدر شی اور سیلاک نمائندگان نے بیجنگ میں منعقدہ چین-سیلاک فورم کے پہلے وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی جس سے اس فورم کا باضابطہ آغاز ہوا تھا۔

یکجہتی پروگرام کے حوالے سے شی نے کہا کہ چین سیلاک ممالک کے ساتھ یکجہتی مضبوط بنانے کا خواہاں ہے اور ان کے بنیادی مفادات اور اہم تحفظات پر ایک دوسرے کی مسلسل حمایت جاری رکھنا چاہتا ہے۔ چین اقوام متحدہ کی مرکزیت کے تحت بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی قانون پر مبنی عالمی نظم کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے جبکہ بین الاقوامی و علاقائی معاملات میں ایک آواز میں بات کرنے کی حمایت کرتا ہے۔

شی نے کہا کہ آئندہ 3 برسوں کے دوران چین ہر سال سیلاک کے رکن ممالک کی سیاسی جماعتوں کے 300 نمائندوں کو مدعو کرے گا تاکہ وہ چین کا دورہ کریں اور قومی طرز حکمرانی سے متعلق تجربات کا تبادلہ کریں۔

ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے شی نے کہا کہ چین عالمی ترقیاتی اقدام  پر عملدرآمد، کثیرجہتی تجارتی نظام کے تحفظ، عالمی صنعتی و ترسیلی ذرائع کے استحکام اور روانی کو یقینی بنانے اور کھلے پن اور تعاون پر مبنی بین الاقوامی ماحول کو فروغ دینے کے لئے کام کرے گا۔

شی نے مزید کہا کہ چین نے 5 لاطینی امریکی ممالک کے لئے ویزا فری پالیسی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور مناسب وقت پر اس پالیسی کو مزید علاقائی ممالک تک توسیع دی جائے گی۔

سیلاک کے  موجودہ چیئرمین اور کولمبیا کے صدر گسٹاوو پیٹرو، برازیل کے صدر لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا، چلی کے صدر جبریل بورک اور نیو ڈویلپمنٹ بینک کی صدر اور سابق برازیلی صدر دلما روسیف نے بھی اس موقع پر الگ الگ خطاب کیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!