امریکہ کے شہر نیویارک کے فلشنگ ٹاؤن ہال میں شنگھائی پنگ تان طائفہ سے تعلق رکھنے والے فنکار فن کامظاہرہ کررہے ہیں-(شِنہوا)
نیویارک(شِنہوا)چین کے قدیم نہری قصبوں کی گھومتی ہوئی گلیاں اور وو لہجے کے گیت کی دھنیں یانگسی طاس سے کہیں آگے تک گونج رہی ہیں۔ ان کی بازگشت بین الاقوامی سطح پر اور بیرون ملک چینی برادریوں کے گھروں تک سنائی دے رہی ہے۔
پنگ تان کا روایتی چینی اوپیرا آرٹ ایک بار پھر امریکہ میں مرکزی حیثیت اختیار کر رہا ہے۔ شنگھائی پنگ تان طائفہ لاس اینجلس، سان فرانسسکو، نیو یارک اور اٹلانٹا سمیت بڑے شہروں کا دورہ کر رہا ہے اور اقوام متحدہ میں خصوصی مظاہرہ کررہاہے۔
30 اپریل سے 16 مئی تک جاری رہنے والا یہ ” بہار کی ہوا میں دلکش جیانگ نان ” ثقافتی تبادلے کا دورہ اس طائفہ کا امریکہ کا دوسرا دورہ ہے۔
پنگ تان ایک روایتی فن کے مظاہرے کی شکل ہے جو 400 سال سے بھی زیادہ عرصہ قبل سوزو میں وجود میں آئی۔ یہ فن قصہ گوئی، گیت گانے اور مکالمے کو ایک ساتھ جوڑتا ہے۔ عام طور پر یہ سوزو لہجے میں دو فنکاروں کے ذریعے پیش کیا جاتا ہے، جن کا ساتھ چینی سازوں جیسے سان شیان اور پی پا دیتے ہیں۔ پنگ تان جیانگ نان (یانگسی دریا کے زیریں حصے کے جنوب) کی ثقافت کی ایک نمایاں علامت ہے جو اپنی شاعرانہ دلکشی اور ادبی گہرائی کے لئے مشہور ہے۔
شنگھائی پنگ تان طائقہ جو 1951 میں قائم ہوئی تھی اور جسے شنگھائی پنگ تان آرٹ ہیریٹیج انسٹی ٹیوٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، چین کا پہلا قومی سطح کا پرفارمنگ آرٹس گروپ ہے جو پنگ تان کے لئے وقف ہے۔ اس فن نے 1980 کی دہائی میں شنگھائی میں شہرت حاصل کی اور اسے سوژو کہانی (پھنگ ہوا) اور سٹرنگ گانوں (تانسی) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
شنگھائی پنگ تان طائفہ کے سربراہ گاؤ بووین نے شِنہوا کو بتایا کہ ہمیں اتنی جلدی امریکہ کا دورہ کرنے کی توقع نہیں تھی۔ طائفہ نے سب سے پہلے 2024کے موسم بہار کے تہوار کے دوران امریکہ کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا دورہ آزمائش سے زیادہ تھا۔ اس بار ہم پنگ تان اوپیرا، یوئے اوپیرا اور ہواجی (برلیس چھوئے) اوپیرا کے ساتھ اس روایتی چینی آرٹ کی شکل کا ایک بھرپور پروگرام لائے ہیں۔
