امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ کرسی صدارت سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے بیرونی دورہ پر سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض پہنچ گئے،سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض کے شاہ خالد ائرپورٹ پر ان کا پر تپاک استقبال کیا ۔ امریکی صدر اس دورے کو تاریخی قرار دے چکے ہیں۔ یہ دورہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، کیوں کہ ٹرمپ نے 2017 میں بھی ریاض کو اپنے پہلے بیرونی دورے کے لیے چنا تھا، اور اب آٹھ سال بعد دوبارہ اسی شہر کا رخ کیا ہے۔
مزید یہ کہ سعودی عرب، امریکہ کی "پہلی اقتصادی ترجیح” کی حیثیت رکھتا ہے۔ٹرمپ کے ہمراہ ایک بڑا وفد بھی گیا ہے، جس میں کئی وزرا اور اعلی حکومتی عہدے داران شامل ہیں۔ ان میں وزیر خارجہ مارکو روبیو، وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ اور وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ شامل ہیں، جو مجوزہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔ امکان ہے کہ وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنیِک بھی وفد میں شامل ہو جائیں گے۔ادھر سعودی کابینہ نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں دوست ممالک کے درمیان تعاون اور تزویراتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنائے گا اور مختلف شعبوں میں ترقی کے لیے مدد گار ثابت ہوگا۔
