اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین میں دنیا کے بلند ترین پل کی تعمیر، ہر لمحہ نوجوان...

چین میں دنیا کے بلند ترین پل کی تعمیر، ہر لمحہ نوجوان خاتون نے فلم بند کیا

چین کے صوبے گوئی ژو کے پہاڑوں میں واقع ہواجیانگ گرینڈ کینیون پل دنیا کا بلند ترین پل تکمیل  کے قریب ہے۔ جنوری 2025 میں اس کا مرکزی ڈھانچہ مکمل کیا گیا۔ یہ پل 625 میٹر بلند ہے اور سطحِ دریا سے تقریباً 800 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔

اس عظیم تعمیراتی منصوبے کے ہر لمحے کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کی ذمہ داری وانگ یوجوآن پر ہے۔ وہ اس پل کی تعمیر کے ہر مرحلے کو اپنی کیمرہ لینز سے ریکارڈ کر رہی ہیں۔ وانگ اکثر خطرناک بلندی پر موجود اطراف کے پتلے راستے( کیٹ واک) تک جاتی ہیں اور وہاں سے پل کی ترقی کو عکس بند کرتی ہیں تاکہ یہ تاریخی لمحات ہمیشہ کے لیے محفوظ رہیں۔

ساوٴنڈ بائٹ 1 (چینی): وانگ یوجوآن،  اسٹاف ممبر،  ہوایانگ گرینڈ کینیون برج پروجیکٹ

"میں اس وقت ہوا جیانگ گرینڈ کینیون برج کےاطراف کے پتلے راستے( کیٹ واک)کے عین اوپر کھڑی ہوں، جہاں سے نیچے دریا تک کا فاصلہ تقریباً 800 میٹر ہے۔ پہلی بار جب میں یہاں آئی تھی تو خوف سے میری حالت خراب ہو گئی تھی اور بے ساختہ رونے لگ گئی تھی۔ لیکن  کام کی وجہ سے مجھے اکثر یہاں آ کر ویڈیوز ریکارڈ کرنی پڑتی ہیں۔ اس دوران میں نے آہستہ آہستہ اپنے خوف پر قابو پایا ہے۔”

یہ 2,890 میٹر طویل پل، 1,420 میٹر کے مرکزی اسپین پر مشتمل ہے، جو اپنے آپ میں ایک انجینئرنگ کا شاہکار ہے۔

ساوٴنڈ بائٹ 2 (چینی): وانگ یوجوآن،  اسٹاف ممبر،  ہوایانگ گرینڈ کینیون برج پروجیکٹ

"سائٹ پر آنے سے پہلے، مجھے ویڈیوز میں مزدوروں کواطراف کے پتلے راستے( کیٹ واک)پر چلتے دیکھ کر یہ کام انتہائی سادہ اور آرام دہ لگتا تھا مگر جب خود اس پل پر چڑھی  تب احساس ہوا کہ یہ کام کتنا پیچیدہ اور جرات مندانہ ہے۔ اب تو مجھے لگتا ہے کہ ‘خوف’ کہنا بھی اس تجربے کے سامنے بہت معمولی ہے کیونکہ جتنی بار اس بلند مقام پر کھڑی ہوئی اتنی ہی بار محسوس ہوا کہ اس بلندی پر ہونا خود ایک تاریخی اور ناقابلِ فراموش لمحہ ہے۔اس عظیم منصوبے کا حصہ بننا میرے لیے فخر کی بات ہے۔ شروع میں بس ایک خواب سا لگ رہا تھا۔ جب میں نے یہاں کام کا آغاز کیا  پل کا ڈھانچہ ابھی زمین کے ساتھ جڑا ہوا تھا، پھر ایک ایک کر کے اس کے اسٹیل کے حصے نصب ہوتے گئے، پہلا، دوسرا، پھر ایک تہائی، آدھا  اور یوں یہ پل اپنی تمام تر عظمت کے ساتھ مکمل ہوتا چلا گیا۔ یہ منظر کچھ یوں محسوس ہوتا تھا جیسے ایک دیوہیکل اژدہا آہستہ آہستہ اپنی مکمل شکل اختیار کر رہا ہو۔ گوئی ژو جیسے پہاڑی علاقے میں انفراسٹرکچر کی تعمیر میں حصہ ڈالنا ایک نیا تجربہ ہے، جو میرے لیے ایک گراں قدر یادگار ہے اور باعثِ فخر بھی ہے۔”

گوئی یانگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!