پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلاسرائیلی ناکہ بندی کے باعث حکام کا غزہ میں انسانی اور صحت...

اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث حکام کا غزہ میں انسانی اور صحت کی بدترین صورتحال کا انتباہ

غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد فلسطینی شہری ایک امدادی مرکز میں جمع ہیں-(شِنہوا)

غزہ(شِنہوا)فلسطین اور اقوام متحدہ کے عہدیداروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی جاری رکھی تو غزہ میں صحت اور انسانی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔

غزہ میں صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزرگاہوں کی مسلسل بندش کی وجہ سے غزہ میں تقریباً 64 فیصد طبی سامان ختم ہو چکا ہے۔

حکام نے ایک پریس بیان میں کہا کہ ادویات کی شدید قلت خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، 43 فیصد ضروری ادویات ختم ہیں، یہ صورتحال گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شعبہ حادثات، آپریشن  رومز اور انتہائی نگہداشت کے یونٹس ادویات کے کم ذخیرے کے ساتھ کام کر رہے ہیں جبکہ  شدید بیمار مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گردے فیل ہونے، رسولی، خون اور دل کی بیماریوں اور غیر متعدی بیماریوں میں مبتلا افراد سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

جنوبی غزہ میں طبی امداد کے ڈائریکٹر بسام زقوت نے کہاکہ اسرائیلی قبضہ بچوں کو علاج کے لئے غزہ سے باہر جانے سے ایک ایسے وقت میں روک رہا ہے جب پٹی کے محاصرے کے  بعد معاون طبی آلات کی شدید قلت کا سامنا ہے، جیسا کہ  مصنوعی اعضاء اور معذور افراد کے لئے مناسب ماحول کی کمی ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ 4ہزار سے زائد بچے فوری سرجری کے لئے انتظار کی فہرست میں ہیں، جن میں بہت سے اعضاء کے  کاٹنے کے کیسز بھی شامل ہیں۔ زقوت نے ایک پریس بیان میں کہا کہ بچوں میں قحط کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے صحت کے سنگین مسائل پیدا ہو رہے ہیں جن میں امیونوڈیفیشینسی، آنتوں کی بیماریاں اور پانی کی کمی شامل ہے۔

ادھر غزہ میں آئی ہسپتال کے ڈائریکٹرعبدالسلام صباح نے کہا کہ آنکھوں کی سرجری کے لئے استعمال ہونے والے سامان اور طبی آلات کی شدید کمی اور سرجیکل خدمات کے تقریباً مکمل خاتمے کے باعث خاص طور پر ریٹینا کی بیماریوں، ذیابیطس ریٹینوپیتھی کا سامنا ہے۔

ڈائریکٹر نے کہا کہ اگر متعلقہ حکام اور بین الاقوامی تنظیمیں فوری طور پر مداخلت نہیں کرتیں تو آئی ہسپتال کسی بھی سرجیکل خدمات کی فراہمی میں مکمل بے بس ہونے کا اعلان کرنے والا ہے۔

ادھر غزہ میں فلسطینی غیر سرکاری تنظیموں کے نیٹ ورک کے ڈائریکٹر امجد شاوا نے متنبہ کیا کہ لنگر کی بندش سے غزہ میں بھوک میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

شاوا نے شِنہوا کو بتایا کہ شدید انسانی تباہی کے اثرات شہریوں، خاص طور پر بچوں، خواتین، بزرگوں اور بیماروں کی صحت اور زندگیوں پر پڑیں  گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!