اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینغیر ملکی فنکاروں کا چین کے قدیم گاؤں میں روایتی مٹی کے...

غیر ملکی فنکاروں کا چین کے قدیم گاؤں میں روایتی مٹی کے برتنوں کی تیاری کا مشاہدہ

امریکہ، کینیڈا، جرمنی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے حال ہی میں چین کے مشرقی صوبہ آنہوئی کے گاؤں شی یاؤ میں مٹی کے برتنوں کے ایک ہزار سال پرانے ورثہ کا مشاہدہ کیا ہے۔

ان  فنکاروں نے ایک ہفتہ مقامی دیہاتیوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے فن تخلیق کیا جبکہ ثقافتی ورثہ اور عالمی فن کے امتزاج پر تبادلۂ خیال بھی کیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): ٹینس ساوکنز، ڈائریکٹر، پارٹنرشپ ڈیولپمنٹ آفس، وینکوور کمیونٹی کالج

’’ یہ پہلا موقع ہے کہ میں یہاں آئی ہوں، اور ہمارے گروپ کے باقی تمام افراد کے لیے بھی یہی پہلا تجربہ ہے۔ مجھے لگتا ہے ہم سب یہاں کے مٹی کے برتنوں کی روایت، خاص طور پر پہاڑی پر بکھرے ہوئے قدیم برتنوں کے ٹکڑے دیکھ کر بہت حیران ہیں۔ یہ جگہ کاغذ سازی کے فن کے لیے بھی مشہور ہے، اسی لیے یہ ہمارے لیے بہت دلچسپ ثابت ہو رہی ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): جیف روٹمین، مٹی کے برتنوں کے امریکی فنکار

’’ امریکہ اور چین کی مٹی کے برتنوں کی دنیا میں فرق دیکھنا بہت دلچسپ ہے۔ چین کی مٹی کے برتنوں کی دنیا حیرت انگیز ہے۔ یہاں کی تاریخ سے لے کر  ہاتھ سے بنے ہوئے برتنوں سے لے کر کارخانوں میں بنائے جانے والے برتنوں تک سب کچھ ناقابلِ یقین ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): میکی شم، مٹی کے برتنوں کی فنکارہ، بانی و ڈائریکٹر انٹرنیشنل سیرامکس ایکسچینج

’’جب تک مجھ میں ہمت ہے میں چین کے فنون، خاص طور پر مٹی کے برتنوں کے اس قدیم ورثے کو فروغ دیتی رہوں گی۔ جب تک شوق زندہ ہے میں لوگوں کو اکٹھا کرتی رہوں گی تاکہ وہ آ کر دیکھیں کہ چین میں کیا کچھ موجود ہے۔ چین کی ثقافت بہت وسیع ہے، یہاں کا ہر لمحہ حیران کن اور ناقابل یقین ہوتا ہے۔ اس گاؤں میں آ کر جو امکانات نظر آئے، وہ واقعی دل کو جوش سے بھر دینے والے ہیں۔‘‘

شوان چھنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!