پاکستان تحریک انصاف کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دے کر قومی یکجہتی کو نقصان پہنچایا گیا۔
مشترکہ اجلاس کا اعلامیے میں حکومت سے پاک بھارت کشیدگی پر کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ریاستی وسائل اور توجہ پاکستان کی سلامتی، سالمیت، خودمختاری، سرحدوں کے دفاع پر مرکوز کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق تحریک انصاف امن کی داعی ہے، تاہم مادرِ وطن کے دفاع اور قومی سلامتی پر کنفیوژن گوارا نہیں، بانی پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کو یقینی بناتے ہوئے فوری رہا کیا جائے۔
بیان کے مطابق شہادتوں اورمسجدوں کی بے حرمتی کا حساب ہندوتوا کے مراکز اور پیروکاروں سے لینا باقی ہے۔ بھارتی جارحیت کے مقابلے میں بروقت، مؤثر اور فیصلہ کن جوابی کارروائی ناگزیر ہے۔
اعلامیے کے مطابق بھارتی جارحیت کے مقابلے میں کثیرالجہتی قومی پالیسی کی تشکیل دی جائے، پاک سرزمین پر بھارتی جارحیت اور نہتے معصوم پاکستانیوں کا قتلِ عام سنگین ہے،معمولی نہ لیا جائے۔
