ہانگ کانگ کے جنوبی جزیرے چھاؤنگ چاؤ میں سالانہ بن فیسٹیول کی تقریبات نے مقامی ثقافت اور روایات کی ایک شاندار تصویر پیش کی ہے۔ ایک صدی سے زائد تاریخ رکھنے والا یہ فیسٹیول ہانگ کانگ کی اہم ترین ثقافتی علامتوں میں سے ایک ہے جسے 2011 میں چین کے قومی غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
2 سے 6 مئی تک جاری رہنے والی تقریبات کا سب سے نمایاں پہلو سوموار کے روز نکالی جانے والی "پیو سِک” پریڈ ہے، جس نے جزیرے کی فضاؤں کو رنگ، موسیقی اور خوشی کے جذبات سے بھر دیا۔ چین کے مختلف علاقوں اور دنیا بھر سے آئے ہزاروں سیاح اس منفرد پریڈ کو دیکھنے چیونگ چاؤ پہنچے اور یوں یہ تہوار عالمی سطح پر اپنی ایک الگ شناخت قائم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
.ساوٴنڈ بائٹ 1 (چینی): ہانگ کانگ، رہائشی
"یہ حقیقت میں حیرت انگیز ہے، پہلے صرف ٹی وی پر دیکھا تھا، لیکن یہاں اسے براہ راست دیکھنا بالکل الگ اور ناقابلِ فراموش تجربہ ہے۔”
ساوٴنڈ بائٹ 2 (چینی): سیاح
"یہ روایت بہت قدیم معلوم ہوتی ہے، اسی لیے میں نے چاہا کہ اسے اپنی آنکھوں سے دیکھوں اور اس روح پرور ماحول کا حصہ بنوں۔”
ساٹھ سالہ لی چی وی گزشتہ تین دہائیوں سے چیونگ چاؤ کی "پیو سِک” پریڈ سے جُڑے ہوئے ہیں۔ بچپن ہی سے اس ثقافتی روایت سے لگاؤ رکھنے والے لی وقت کے ساتھ اس جذبے کو عملی صورت دینے لگے۔ انہوں نے ایک ماہر دستکار سے تربیت حاصل کی اور اس فن میں مہارت پیدا کی ہے۔
پریڈ کی تیاری محض چند دنوں کی بات نہیں، تھیم کے انتخاب سے لے کر کرداروں کے تعین تک ہر مرحلہ مہینوں کی منصوبہ بندی اور محنت کا متقاضی ہوتا ہے۔ اس سال، لی چی وی نے فروری میں تیاریوں کا آغاز کیا اور اپریل تک تمام انتظامات مکمل کیے ہیں۔
رواں برس انہوں نے پریڈ میں چینی لوک کہانیوں سے متاثرہ "کان کنی” کے موضوع کو پیش کیا، جس نے مقامی ثقافت اور اجتماعی یادداشت کو ایک بار پھر تازہ کر دیا ہے۔
ساوٴنڈ بائٹ (کینٹونی): لی چی وی، چیونگ چاؤ کے رہائشی
"جب تک زندگی ساتھ دے گی، میں یہ کام جاری رکھوں گا۔ اگر کبھی ہاتھوں سے کام نہ بھی کر سکا، تب بھی یہاں بیٹھ کر دوسروں کو سکھاتا رہوں گا، تاکہ یہ روایت آگے بڑھتی رہے۔”
ہانگ کانگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link