بدھ, اگست 20, 2025
انٹرنیشنلچین ۔ یورپی یونین شراکت داری 50 برس بعد بھی عالمی غیر...

چین ۔ یورپی یونین شراکت داری 50 برس بعد بھی عالمی غیر یقینی حالات کے باوجود مستحکم

جرمنی، ڈوئس برگ میں ڈوئس برگ انٹرماڈل ٹرمینل (ڈی آئی ٹی) پر 1 لاکھ ویں چین۔یورپ مال بردار ٹرین کھڑی ہے۔(شِنہوا)

برسلز(شِنہوا) آج کی یورپی یونین کی پیشرو چین اور یورپی اقتصادی برادری نے50 برس قبل  6 مئی 1975 کو  سفارتی تعلقات قائم کئے تھے جو جدید عالمی سفارت کاری میں ایک اہم لمحہ بن گیا۔

چین اور یورپی یونین کے تعلقات گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران عالمی منظرنامے کا مرکزی ستون بن چکے ہیں جو سیاست، سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی تعاون میں پیشرفت کررہے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب بین الاقوامی نظام کو جغرافیائی سیاسی تناؤ سے لیکر معاشی تقسیم اور عالمی سپلائی چین میں خلل جیسی نئی مشکلات کا سامنا ہے تو چین۔ یورپی یونین تعلقات ایک اہم مستحکم قوت کے طور پر ابھرے ہیں۔

گزشتہ 50 برس میں چین ۔ یورپی یونین دوطرفہ تعلقات ترقی کو ظاہر کرتے ہیں۔اس میں  قیمتی  ترین اثاثہ باہمی احترام، طاقتورترین محرک باہمی فائدہ ، سب سے بڑا اتفاق رائے کثیرالجہتی اورسب سے درست خصوصیات شراکت داری میں تعاون ہے۔

چین ۔ یورپی یونین شراکت داری اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں خاص طور پر بہت واضح ہے۔  چین اور یورپی یونین اقتصادی اور تجارتی تعاون میں ایک دوسرے کی تکمیلی قوتیں ہیں اور باہمی فوائد سے لطف اندوز ہورہی ہیں۔ اس میں ایک ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے جو اپنا اظہار خود کررہی ہے ۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 5 د ہائیوں میں دو طرفہ تجارت 2.4 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر 780 ارب ڈالر ہوچکی ہے۔

کئی شعبوں، خاص کر گاڑیوں اور پرتعیش صنعتوں میں یورپ ڈیزائن کی مہارت، ضابطوں کی سختی اور اختراع میں حصہ دار رہا ہے ۔چین کے پاس اعلیٰ معیار کی پیداوار ، ہنرمند افرادی قوت ، ایک وسیع اور متحرک صارف منڈی ہے جس نے ملکر روزگار کے مواقع پیدا کئے اور صنعتوں کو بحال کرکے عالمی ترقی کو فروغ دیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!