یمن کے صوبے صعدہ میں ایک تفتیش کار امریکی فضائی حملوں میں تباہ ہونے والے مہاجر مرکز کے ملبے سے شواہد جمع کر رہا ہے-(شِنہوا)
عدن(شِنہوا)اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے بتایا ہے کہ یمن بھر میں تقریباً 48 لاکھ افراد بے گھر ہیں، جن میں سے بہت سےلوگ پناہ گاہوں کی بڑھتی قلت اور بے دخلی کے بڑھتے خطرے کی وجہ سے متعدد بار نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ بہت سے خاندانوں کے لئے محفوظ پناہ گاہیں پہنچ سے باہر ہیں۔ انہوں نے بے گھر آبادیوں کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لئے انسانی امداد کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔
یہ انتباہ اس کے باوجود آیا ہے کہ گزشتہ 2 سال اور 6 ماہ میں یمن کے دہائیوں پرانے تنازع میں حکومتی فورسز اور حوثی گروپ کے درمیان دشمنی نسبتاً کم ہوئی ہے۔ حوثی گروپ نے ستمبر 2014 سے دارالحکومت صنعا سمیت شمالی یمن کے بیشتر حصوں پر کنٹرول حاصل کر رکھا ہے۔
انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فنڈز کی کمی پر مسلسل تشویش کا اظہار کررہی ہیں۔ وسیع پیمانے پر غذائی عدم تحفظ، صاف پانی تک محدود رسائی اور بار بار بیماریوں کے پھیلنے کی وجہ سے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
یو این ایچ سی آر نے طویل عرصے سے نقل مکانی کرنے والے لاکھوں یمنی باشندوں کے لئے پناہ گاہوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بین الاقوامی امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
