چین کے مشرقی صوبہ شان ڈونگ کے شہر لیاؤ چھنگ میں ایک دکاندار سونے کے زیورات فروخت کررہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 87.24 ٹن سے زائد سونے کی پیداوار ہوئی جو گزشتہ برس کی اس مدت کی نسبت 1.28 ٹن یا 1.49 فیصد زیادہ ہے۔
چائنہ گولڈ ایسوسی ایشن کے مطابق جنوری سے مارچ کے دوران چینی مارکیٹ میں سونے کی کھپت گزشتہ برس کی نسبت 5.96 فیصد کم ہوکر 290.49 ٹن رہی۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ چین میں پہلی سہ ماہی کے دوران سونے کے زیورات کی کھپت 134.53 ٹن رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 26.85 فیصد کم ہے جبکہ سونے کے سکے اور بار کی کھپت 29.81 فیصد اضافے سے تقریباً 138.02 ٹن رہی۔
اس مدت میں صنعتی اور دیگر مقاصد کے لئے سونے کی کھپت 17.94 ٹن رہی جو گزشتہ برس سے 3.84 فیصد کم ہے۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سونے کی بلند قیمتوں کے باعث پہلی سہ ماہی میں سونے کے زیورات کی طلب کمزور رہی حالانکہ پیچیدہ، غیر متوقع جغرافیائی سیاسی صورتحال اور معاشی غیر یقینی نے تحفظ اور قدر محفوظ رکھنے والے اثاثے کے طور سونے کی اہمیت کو بڑھایا جس کی وجہ سے سرمایہ کاری اثاثوں کے طور پر سونے کی بار اور سکوں کی مانگ میں اضافہ ہوا۔
