اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کے ڈائریکٹر جنرل کیو ڈونگیو خوراک کے عالمی دن کے موقع پر اٹلی کے شہر روم میں تقریب سے خطاب کر رہے ہیں-(شِنہوا)
روم(شِنہوا)اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) نے بتایا ہے کہ امریکہ کی نئی درآمدی محصولاتی پالیسیوں کے باعث اپریل میں عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ایف اے او کے مطابق اناج، اجناس، دودھ کی مصنوعات اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں اس کا بینچ مارک فوڈ پرائس انڈیکس مارچ کے مقابلے میں ایک فیصد بڑھ گیا حالانکہ چینی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ امریکی محصولات میں تبدیلیوں کا سب سے زیادہ اثر اناج اور اجناس پر دیکھا گیا جو ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس کا سب سے بڑا جزو ہے۔ موسمی طلب، روس سے گندم کی برآمدات میں کمی اور امریکی ڈالر کی کمزوری نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
ایف اے او نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ کی درآمدی محصولاتی پالیسیوں میں رد وبدل نے قیمتوں کے دباؤ میں مزید اضافہ کیا، اس ردوبدل میں امریکی مکئی کے سب سے بڑے درآمد کنندہ میکسیکو کو استثنیٰ اور متعدد دیگر تجارتی شراکت داروں کے لئے 10 فیصد سے زیادہ محصولات کی 90 دن کی معطلی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈیری کی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر 2.4 فیصد اور گوشت کی قیمتوں میں 3.2 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے برعکس خوردنی تیل کی قیمتوں میں 2.3 فیصد کمی آئی جبکہ چینی کی قیمتیں مارچ کے مقابلے میں 3.5 فیصد کی کمی کے ساتھ مسلسل دوسرے ماہ بھی کم ہوئیں۔
