امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس کے جنوبی لان میں صحافیوں کی جانب آرہے ہیں-(شِنہوا)
واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اعلامیے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت امریکہ میں گاڑیاں تیار کرنے والے کار سازوں کو درآمد شدہ پرزہ جات پر کچھ حد تک معاوضہ فراہم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ اقدام مختلف شعبوں میں ٹیرف پالیسیوں کے خلاف بڑھتی ہوئی مخالفت کی عکاسی کرتا ہے۔
درآمد شدہ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیرف کا نفاذ 3 اپریل کو ہو چکا ہے جبکہ گاڑیوں کے پرزہ جات پر یہی شرح 3 مئی سے نافذ ہوگی۔
تازہ ترین اقدام کے تحت امریکہ میں تیار شدہ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے پرزہ جات پر لگنے والے ٹیرف پر کچھ ’تلافی‘ فراہم کی جائے گی جو اگلے سال کے لئے صنعتکاروں کی امریکی پیداوار کی تجویز کردہ ریٹیل قیمت کا 3.75 فیصد اور اس سے اگلے سال کے لئے 2.5 فیصد ہوگی۔
وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ کے مطابق یہ پہلے سال امریکہ میں تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمت کے 15 فیصد اور دوسرے سال قیمت کے 10 فیصد ٹیرف سے مستثنیٰ کرنے کے برابر ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یہ اعلان گاڑیوں اور ان کے پرزہ جات پر عائد ٹیرف اقدام کو اس انداز میں تبدیل کرتا ہے کہ صنعتکاروں کو امریکہ میں ہی گاڑیاں تیار کرنے کی ترغیب ملے جس سے غیر ملکی درآمدات پر امریکی انحصار کم ہوگا۔
نئی پالیسی کے تحت صنعتکاروں کو متعدد ٹیرف ادا کرنے سے بھی چھوٹ ملے گی۔ مثلاً صنعتکار کو مخصوص پرزہ جات پر صرف 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہوگا جبکہ اس میں استعمال ہونے والے سٹیل یا ایلومینیئم پر الگ سے 25 فیصد اضافی ٹیرف ادا نہیں کرنا پڑے گا۔
21 اپریل کو امریکی اور بین الاقوامی کار سازوں کے ایک اتحاد نے ٹرمپ انتظامیہ کو خط لکھا تھا جس میں گاڑیوں کے پرزہ جات پر الیکٹرانک مصنوعات جیسا ٹیرف استثنیٰ مانگا گیا تھا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link