پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینایس سی او کے شعبہ صحت میں قریبی تعاون کی خواہش کے...

ایس سی او کے شعبہ صحت میں قریبی تعاون کی خواہش کے ساتھ چین کی طبی اختراع پیش

چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے شہر شی آن میں مہمان 8ویں شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) وزرائے صحت اجلاس کے دوران بات چیت کررہے ہیں-(شِنہوا)

شی آن(شِنہوا)چین میں یورپ اور ایشیا بھر میں اعلیٰ معیار کی اشیاء سے بھری مال بردار ٹرینیں بھجوانے کے لئے مشہور شہر شی آن میں واقع جدید نقل و حمل مرکز میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے سید مصطفیٰ کمال طبی مہارت اور جدیدیدت کے منفرد قیمتی خزانے کا تصور کر رہے تھے۔

پاکستان کے وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال پیر کے روز شی آن جیاؤ تھونگ یونیورسٹی کے پہلے الحاق شدہ ہسپتال کے تحت قائم انٹرنیشنل لینڈ پورٹ ہسپتال کا دورہ کرنے پہنچے۔

اعصابی امراض کے شعبے میں کمال نے دماغی لہریں ماپنے والا ہیڈ بینڈ اور روبوٹک دستانہ پہن کر برین کمپیوٹر انٹرفیس(بی سی آئی) نظام کی آزمائش کی۔ توجہ مرکوز کرنے پرسکرین پر ایک ورچوئل ہاتھ تتلیاں پکڑتے اور انڈے پلٹتے ہوئے حرکت کرنے لگا جو صرف ذہن کے اشارے سے ممکن ہوا۔

مقامی طور پر تیار کردہ یہ بی سی آئی ٹیکنالوجی فالج کے مریضوں کو اعصابی بحالی کے ذریعے ہاتھوں کی حرکت بحال کرنے میں مدد دیتی ہے۔

مصطفیٰ کمال نے اپنے دورے میں مسلسل کہا کہ یہ حیرت انگیزہے۔ انہیں روشن بیرونی مریضاں ہال، 5 جی ایمبولینسز اور جدید جراحی آلات بھی دکھائے گئے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اسی لئے پاکستان صحت کے شعبے میں چین کے ساتھ تعاون گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ شاندار عملی اقدامات ہمارے صحت کے نظام میں بھی جڑ پکڑ سکتے ہیں۔

اعلیٰ عہدیدار کا ہسپتال کا دورہ شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے وزرائے صحت کے 8ویں اجلاس کا حصہ تھا جو چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے دارالحکومت شی آن میں منعقد ہوا۔

یوریشیا کے نصف سے زیادہ رقبے پر محیط اور دنیا کی تقریباً نصف آبادی کی نمائندگی کرنے والی تنظیم ایس سی او کے رکن ممالک اور شراکت داروں کے صحت کے اعلیٰ حکام عالمی صحت عامہ کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تعاون کو فروغ دینے کی غرض سے اس اجلاس میں شریک ہوئے۔

2001 میں علاقائی سلامتی کے تعاون کے لئے قائم ہونے والی ایس سی او اب ایک کثیرجہتی پلیٹ فارم بن چکی ہے جو مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کے لئے وقف ہے جس میں عوامی صحت ایک مرکزی ترجیح بن چکی ہے۔

بین الشعبہ جاتی اداروں اور ایس سی او ممالک سے قریبی جغرافیائی روابط پر مبنی اعلیٰ سطح کی طبی تحقیق کا حامل شی آن اعلیٰ سطح کے ان مذاکرات کے لئے موزوں پس منظر فراہم کرتا ہے۔

ہنگامی ردعمل کے نظام کو مضبوط بنانا، بنیادی صحت کی خدمات تک رسائی بڑھانا، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنانا اور روایتی طب کی ترقی کو فروغ دینے کا عزم اجلاس کا مرکزی موضوع تھا۔

مصطفیٰ کمال نے ایس سی او میں ڈیجیٹل ہیلتھ الائنس قائم کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت پر مبنی طبی ٹیکنالوجیز کو پیش کیا جا سکے۔ انہوں نے خاص طور پر کمزور علاقوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زور دیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!