پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلنیوزی لینڈ کے باشندے روایتی چینی طب کو اپنا رہے ہیں

نیوزی لینڈ کے باشندے روایتی چینی طب کو اپنا رہے ہیں

نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے کرائسٹ چرچ میں روایتی چینی طب کی نمائش میں بچے کھیل رہے ہیں-(شِنہوا)

ویلنگٹن(شِنہوا)نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے کے رہائشیوں نے کرائسٹ چرچ میں منعقدہ ایک نمائش میں روایتی چینی طب(ٹی سی ایم) کی دنیا میں خود کو ر نگ لیا۔

تقریب میں آنے والے مہمانوں نے مختلف روایتی چینی طب کا جائزہ لیا، جن میں نبض کی تشخیص، آکوپنکچر، ٹوینا مساج، ساشے بنانا، تائی چھی اور بدوانجن چھی گونگ شامل ہیں۔

روایتی چینی طب کے بارے میں شنگھائی یونیورسٹی نے ہیلتھ سمارٹ رنگ اور سمارٹ ہیلتھ ایویلیوایٹر جیسی جدید ٹیکنالوجیز کی نمائش کی۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت پر مشتمل یہ ڈیوائسز نیوزی لینڈ کے عوام کو ذاتی طور پر ٹی سی ایم ہیلتھ ٹیسٹنگ اور تشخیص کی خدمات فراہم کرتی ہیں۔

کرائسٹ چرچ میں چینی قونصل جنرل حہ یِنگ نے افتتاحی تقریب میں کہا کہ ہزاروں سال پرانی تاریخ کے ساتھ روایتی چینی طب روک تھام، علاج اور فلاح و بہبود کے لئے جامع نکتہ نظر پر زور دیتی ہے۔

آج ٹی سی ایم تقریباً 200 ممالک میں پھیل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آکوپنکچر اور ٹوینا مساج اب نیوزی لینڈ کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں باضابطہ طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جس سے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد مستفید ہوتے ہیں۔

شنگھائی یونیورسٹی آف ٹی سی ایم کے نائب صدر مینگ یو نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے متعدد ڈاکٹروں نے یونیورسٹی میں مزید تعلیم حاصل کی ہے جس سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات مضبوط ہوئے ہیں اور چینی طب کی تعلیمی ترقی کو فروغ ملا ہے۔

آکوپنکچر نیوزی لینڈ کے صدر رابن کیر نے کہا کہ ٹی سی ایم خدمات کے لئے عوامی طلب میں اضافہ جاری ہے۔

تقریب میں مقامی آبادی اور نیوزی لینڈ ٹی سی ایم تنظیموں کے 100 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی جس کا اہتمام کرائسٹ چرچ میں چینی قونصلیٹ جنرل، شنگھائی یونیورسٹی آف ٹی سی ایم، کینٹربری یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اور کرائسٹ چرچ سٹی لائبریریز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!