چین کی شمالی تیانجن بلدیہ میں دوسرے سائبر سکیورٹی سربراہ اجلاس (تیانجن)(سی ایس ایس ٹی)کے مرکزی مقام سے ایک مہمان باہر جا رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے اپنی ڈیجیٹل افرادی قوت اور معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے ایک نیا منصوبہ مشترکہ طور پر جاری کیا ہے جس میں 2025 تک قومی ڈیجیٹل خواندگی اور مہارتوں کو بڑھانے کے لیے ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
اتوار کے روز حکام نے اعلان کیا کہ سینٹرل سائبر اسپیس افیئرز کمیشن کے دفتر اور وزارت تعلیم سمیت 4 سرکاری اداروں کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ اس دستاویز میں ایک وسیع البنیاد ایجنڈا طے کیا گیا ہے۔
اس میں ڈیجیٹل ٹیلنٹ کی تخلیق کے لیے ایک جامع نظام تیار کرنے، ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کی صلاحیت کو بڑھانے اور ایک زیادہ جامع ڈیجیٹل معاشرے کی تعمیر پر زور دیا گیا ہے۔
دیگر ترجیحات میں زیادہ اسمارٹ ڈیجیٹل طرز زندگی پیدا کرنا، ایک محفوظ اور منظم سائبر اسپیس کو فروغ دینا اور کثیر جماعتی تعاون اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا شامل ہیں۔
مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے حوالے سے اس منصوبے میں اے آئی کے اطلاق کو بڑھانے اور اے آئی نظم و نسق فریم ورک کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
