خیبر پختونخوا (کے پی) کے شہر نوشہرہ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت رشکئی خصوصی اقتصادی زون کا فضائی منظر-(شِنہوا)
اسلام آباد(شِنہوا)سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے کہاہے کہ چین پاک اقتصادی راہداری (سی پیک) چین اور پاکستان کے درمیان پائیدار دوستی اور تزویراتی شراکت داری کی روشن مثال ہے۔ یہ بات انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
تقریب کا موضوع "مشترکہ مستقبل کے حامل چین پاکستان معاشرے کی مشترکہ تعمیر” تھا، جس میں مضبوط دوطرفہ تعلقات اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے اہم منصوبے سی پیک کو اجاگر کیا گیا۔
اپنے خطاب میں آمنہ بلوچ نے چین کی غیر متزلزل حمایت کی تعریف کی اور تزویراتی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری وقت کی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے، ہر طوفان کا مقابلہ کیا ہے اور مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی ہے۔
پاکستان چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے سی پیک کو ایک انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان میں 75 ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں اور 26 ارب امریکی ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک نے توانائی، بنیادی شہری سہولتوں اور ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں کو بحال کیا ہے جبکہ پاکستان کے علاقائی رابطوں کو بھی بڑھایا ہے۔
چین میں پاکستان کی سابق سفیر نغمانہ ہاشمی نے سی پیک کی تزویراتی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے چین کے مغربی علاقوں کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کے دیرینہ تصور کی تکمیل قرار دیا۔
نغمانہ ہاشمی نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک نے پاکستان کے توانائی بحران کو نمایاں طور پر کم کیا ہے اور تقریباً 8 ہزار کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر سے قومی انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا ہے۔
انگریزی زبان کے معروف اخبار پاکستان آبزرور کے چیئرمین اور ایڈیٹر انچیف فیصل زاہد ملک نے سی پیک کو تیزی سے منقسم دنیا میں اتحاد کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کا تعلق صرف شاہراہوں، پارکوں اور بجلی گھروں سے نہیں ہے بلکہ یہ لوگوں، خیالات اور مستقبل کے درمیان پل تعمیر کرنے پر بھی مشتمل ہے۔
