چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں واقع شی شی ویٹ لینڈ میں ایک سیاحتی کشتی رواں دواں ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین حالیہ برسوں میں گھاس کے میدانوں کی بحالی کو مسلسل فروغ دے رہا ہے اور سالانہ4کروڑ 60لاکھ مو (تقریباً 30 ہزار667 مربع کلومیٹر) سے زیادہ رقبے پر گھاس کے میدانوں کو بحال کر رہا ہےجو بیلجیئم کے رقبے کے مساوی ہے ۔
قومی جنگلات و سبزہ زار انتظامیہ کے ایک اہلکار لی یونگ جون نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی حکومت نے 14ویں 5 سالہ منصوبے (2021-2025) کے دوران گھاس کے میدانوں کے تحفظ اور بحالی میں معاونت کے لئے مجموعی طور پر 110 ارب یوآن (تقریباً 15.26 ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کی ہے۔
ملک بھر کے جنگلات اور سبزہ زارحکام نے گھاس کے میدانوں کی بحالی اور غیر مجاز قبضے جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کے تدارک کے لئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
مقامی حکام نے 2018 سے گھاس کے میدانوں کی تباہی کے تقریباً 50 ہزار مقدمات کی تحقیقات کیں اور 1 ہزار سے زیادہ مشتبہ فوجداری مقدمات عدالتی حکام کو منتقل کئے۔
لی نے کہا کہ ملک کی مسلسل کوششوں کی بدولت گھاس کے میدانوں کے ماحولیاتی معیار میں رواں صدی کے اوائل میں عام تنزلی سے موجودہ مجموعی بہتری کی طرف ایک تاریخی تبدیلی آئی ہے۔
