چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے میں اکسو کی کاؤنٹی اوات کے ایک کھیت میں کپاس چنائی کی مشین کام کر رہی ہے۔(شِنہوا)
ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ میں کپاس کی کاشت کا ایک نیا موسم شروع ہو چکا ہے اور متعدد کسان پراعتماد ہیں کہ وہ جبری مشقت کے دعوے پر مبنی مغربی پابندیوں کے باوجود کپاس کے کھیتوں سے مستحکم آمدنی حاصل کریں گے۔
گرم موسم کے حامل سنکیانگ کے جنوبی علاقے میں مارچ کے اختتام پر کپاس کی کاشت شروع ہوئی تھی جبکہ شمال میں اپریل کے وسط سے آخر تک بیج کی بوائی عروج پر ہونے کی توقع ہے۔
خود مختار علاقے میں کپاس کے وسیع و عریض کھیتوں میں چلتی بڑی مشینیں نظر آنا معمول کی بات ہے، یہ مشینوں سے کپاس کی کاشت میں ملک بھر میں سرفہرست ہے جہاں مشین کا استعمال کاشت میں 100 فیصد اور کٹائی میں تقریباً 90 فیصدہے۔
دنیا کے کپاس کے بڑے پیداواری علاقوں میں سے ایک سنکیانگ میں 2024 کے دوران کپاس کی پیداوار 56لاکھ 90 ہزار ٹن رہی تھی جو دنیا کی مجموعی پیداوار کے 5 ویں حصے سے زیادہ ہے۔
علاقائی حکومت کے مطابق کپاس کی کاشت تقریباً 3لاکھ 27 ہزارمقامی گھرانوں کے لئے آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہےجن میں سے 70 فیصد سے زائد کا تعلق نسلی اقلیتی گروہوں سے ہے۔
حکومتی اور صنعتی تنظیموں کے ذرائع کے مطابق رواں سال سنکیانگ میں کپاس کی کاشت کا رقبہ 2024 کے 3کروڑ 67لاکھ مُو (24لاکھ50ہزار ہیکٹر) کے مساوی ہوگا یا اس میں کچھ اضافہ ہوگا جو مقامی کسانوں کے کپاس کی کاشت سے متعلق ان کے غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
