چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر جن ہوا کی وو یی کاؤنٹی کے گاؤں شی لی میں ایک دستکار وو ژو مٹی کے برتنوں کے میوزیم میں برتنوں پر نقش ونگار کررہا ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین میں قومی ثقافتی ورثہ کے چوتھے جاری سروے میں جدید دور کی تاریخی عمارات اور تعمیراتی کاموں کی شناخت کو ترجیح دی جائے گی۔
قومی ثقافتی ورثہ انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ہدایت نامے میں مقامی حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ علاقائی خصوصیات، منفرد طرزِ تعمیر، خصوصی افعال یا تاریخی اہمیت کی حامل جدید دور کی عمارات کی تحقیقات میں تیزی لائیں، خصوصاً وہ عمارات جو مقامی صنعت یا معاشرے کی ترقی سے جڑی ہوئی ہوں یا جنہیں معروف معماروں نے ڈیزائن کیا ہو۔
ہدایت نامے میں ایسے تمام مقامات کو ان کے پہلے کے مخصوص درجے سے قطع نظر دستاویزی شکل دینے اور انہیں قومی ورثے کے تحفظ کے نظام میں شامل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے ورثے، عوامی جمہوریہ چین کے قیام، ملکی اصلاحات اور وسعت کے دور اور سوشلسٹ نظام کی ارتقائی تاریخ سمیت چین کی معاصر تاریخ کے اہم ادوار سے جڑی ثقافتی نوادرات کی شناخت کی کوششیں تیز کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
سروے کے سرکردہ گروپ دفتر کی جانب سے اسی دن جاری ایک الگ سرکلر میں شہر کے پرانے مراکز، مشہور قصبوں اور دیہات، ورثے کے حامل اضلاع اور روایتی دیہی بستیوں جیسے تاریخی اہمیت کے حامل علاقوں میں تحقیقاتی کام کو مزید تیز کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
1911 سے پہلے کی ڈھانچہ جاتی طور پر مضبوط تمام عمارات اگر متعلقہ معیار پر پورا اترتی ہوں تو ان کے سروے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link