پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلچینی صدرکے دورہ ویتنام نے دوطرفہ عملی تعاون میں نئی جان ڈال...

چینی صدرکے دورہ ویتنام نے دوطرفہ عملی تعاون میں نئی جان ڈال دی، ماہر اقتصادیات

چین کے صدر شی جن پھنگ ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کے بین الاقوامی کنونشن سنٹر میں خطاب کررہے ہیں-(شِنہوا)

ہنوئی(شِنہوا)ویتنام کے ایک ماہر اقتصادیات نے کہا ہے کہ چین کے صدر شی جن پھنگ کے  ویتنام کے حالیہ سرکاری دورے کے مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں اور متعدد معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون کو تقویت ملے گی۔

ویتنام اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے ماتحت ادارہ برائے عالمی اقتصادیات و سیاسیات کے سابق سربراہ وو دائی لوک نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کے دورے کے نتائج ویتنام اور چین کے تعلقات کو باہمی سیاسی اعتماد، اقتصادی تعاون اور عوامی سطح پر تبادلے میں ایک نئی جہت پر لے جائیں گے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کے دورے میں دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا اور تعاون کی 45 دستاویزات پر دستخط کئے جن میں روابط، مصنوعی ذہانت، کسٹم معائنہ، قرنطینہ، زرعی تجارت، ثقافت، کھیلوں، لوگوں کی فلاح و بہبود، انسانی وسائل کی ترقی، میڈیا اور دیگر شعبے شامل ہیں۔

وو دائی لوک نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ان دستاویزات پر دستخط سے تزویراتی اعتماد کو تقویت اور عملی تعاون کو وسعت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے اتفاق رائے سے دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں تزویراتی تعاون کے وسیع امکانات پیدا ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعاون دوطرفہ تجارت اور علاقائی رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

مستقبل کو دیکھتے ہوئے ماہر نے امید ظاہر کی کہ ویتنام اور چین باہمی مفید اور فائدہ مند تعاون کے لئے کوشش کریں گے، مشترکہ منصوبوں کے موثر نفاذ کو یقینی بنائیں گے اور دونوں عوام کو ٹھوس فوائد پہنچائیں گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!