چین نے بحری، نقل وحمل اور جہاز سازی کے شعبوں کی تحقیقات کے بعد امریکی اقدامات کی سخت مخالفت کی ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین اپنے مفادات کی قیمت پر امریکہ اور اس کے تجارتی شراکت داروں کے درمیان کسی بھی معاہدے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو چین اسے قبول نہیں کرے گا اور اس کے مطابق جوابی اقدامات کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کا عزم اور صلاحیت دونوں رکھتا ہے۔
ترجمان نے یہ بات ان اطلاعات کے جواب میں کہی جن میں کہا گیا تھا کہ امریکہ دیگر ممالک پر دباؤ ڈالنے کی تیاری کر رہا ہے کہ وہ محصولات سے استثنیٰ کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کو محدود کریں۔
ترجمان نے کہا کہ نام نہاد "جوابی اقدامات” کی آڑ میں امریکہ حال ہی میں اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر من مانے طریقے سے محصولات عائد کر رہا ہے جبکہ نام نہاد "جوابی محصولات” پر مذاکرات میں شامل ہونے کے لئے ان پر دباؤ ڈال رہا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تسکین امن نہیں لاتی، سمجھوتہ عزت کا باعث نہیں بنتا اور محصولات میں چھوٹ کے لئے دوسروں کے مفادات کا سودا کرنے کی کوششیں ناکام ہو جائیں گی اور بالآخر اس میں شامل تمام فریقین کو نقصان پہنچے گا۔
ترجمان نے کہا کہ چین ان تمام فریقوں کا احترام کرتا ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی تنازعات کو مساوی مشاورت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ شفافیت اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں، تاریخ کے صحیح پہلو کے ساتھ اتحاد کریں اور بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی قوانین اور کثیرجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھیں۔
ترجمان نے کہا کہ چین یکجہتی اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف مشترکہ طور پر مزاحمت کرنے، متعلقہ قانونی حقوق اور مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
