چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شین زین میں اے اے وی ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کی ایک سرکردہ کمپنی ای ہینگ کی جانب سے 2 مسافر بردار خود کار فضائی گاڑیاں (اے اےوی) ایک مربوط فضائی حدود میں آزمائشی پروازیں کر رہی ہیں۔(شِنہوا)
ہائیکو (شِنہوا) خود کار اڑنے والی ٹیکسی میں ٹریفک کے اوپر سے گزرنے کا مستقبل کا تصور چین میں کم اونچائی والی معیشت کے عروج کی بدولت تیزی سے حقیقت بنتا جا رہا ہے۔
پانچویں چائنہ بین الاقوامی اشیائے صرف نمائش میں کم اونچائی والی معیشت کے لیے ایک نمائش زون پہلی بار قائم کیا گیا، اس میں ای ہینگ ہولڈنگز جیسی کمپنیاں شامل تھیں، شہری فضائی نقل و حمل (یو اے ایم)میں ایک عالمی رہنما ای ہینگ 3 بغیر پائلٹ کے طیاروں کے ساتھ اس نمائش میں شریک ہوئی۔
یہ اختراعات شہری بھیڑ کے لیے تبدیلی پر مبنی حل اجاگر کرتی ہیں اور فضائی کھپت کے مستقبل کی ایک جھلک پیش کرتی ہیں۔
اس نمائش کا مرکز ای ہینگ کا علمبردار ای ایچ 216۔ایس تھاجو دنیا کا پہلا اور واحد الیکٹرک ورٹیکل ٹیک آف اینڈ لینڈنگ (ای وی ٹی او ایل)طیارہ ہے جس نے تجارتی آپریشن کے لیے درکار تمام 4 سرٹیفیکیٹس حاصل کیے ہیں، اس میں ٹائپ سرٹیفکیٹ (ٹی سی) پروڈکشن سرٹیفکیٹ (پی سی) اسٹینڈرڈ ایئر وردینس سرٹیفکیٹ (اے سی) اور آپریشنل پرمٹ شامل ہیں۔
امریکہ، جاپان، متحدہ عرب امارات اور یورپ کے ممالک سمیت 19 ممالک میں 66 ہزار سے زائد محفوظ پروازیں مکمل کرنے کے بعدبغیر پائلٹ کا ای وی ٹی او ایل پہلے ہی مسافروں کی نقل و حمل، فضائی سیاحت، ترسیل اور ایمرجنسی طبی خدمات میں حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز چلا رہا ہے۔
