چین کے جنوب مشرقی صوبے فوجیان میں ژانگ پو ونڈ فارم کے دوسرے مرحلے کے منصوبے کا ایک منظر۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین میں 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بجلی کے استعمال میں پائیدار اضافہ برقرار رہا ۔ یہ معاشی سرگرمیاں ناپنے کا ایک اہم پیمانہ ہے۔
قومی توانائی انتظامیہ کے جمعہ کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بجلی کا استعمال گزشتہ برس کی نسبت 2.5 فیصد بڑھ کر23.8 کھرب کلوواٹ آور تک پہنچ گیا۔
ملک کی ابتدائی اور دوسرے درجے کی صنعتوں میں بجلی کا استعمال بالترتیب 8.7 فیصد اور 1.9 فیصد بڑھا جبکہ تیسرے درجے میں 5.2 فیصد اضافہ ہوا۔
مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور 5 جی جیسی تیزی سے بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی وجہ سے انٹرنیٹ اور متعلقہ خدمات کے شعبے میں بجلی کے استعمال میں یومیہ اوسط کی بنیاد پر اضافہ گزشتہ برس کی نسبت 25.7 فیصد رہا۔
چارجنگ اور بیٹری سوئپنگ سروس کے شعبے میں استعمال ہونے والی بجلی میں یومیہ اوسط بنیاد پر اضافہ گزشتہ برس کی نسبت 42.3 فیصد رہا جو نئی توانائی گاڑیوں کی صنعت کی تیزی سے توسیع کو ظاہر کرتا ہے۔
اس مدت کے دوران نئی صنعتوں ، نئے کاروباری طرز اور نئے کاروباری ماڈلز میں بھی بجلی کے استعمال میں اضافے کی مضبوط رفتار برقرار رہی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ رجحان چین کی اختراع پر مبنی ترقی کی طرف تیزی سے منتقلی کی عکاسی کرتا ہے۔
