اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین اور کمبوڈیا کے تعلقات مشترکہ مستقبل کے حامل برادری کی تعمیر...

چین اور کمبوڈیا کے تعلقات مشترکہ مستقبل کے حامل برادری کی تعمیر کے لئے نمونہ ہیں، چینی سفیر

کمبوڈیا کے صوبے پورست میں کمبوڈیا کے سب سے اونچے پل کے منصوبے کا فضائی منظر-(شِنہوا)

نوم پنہ(شِنہوا)کمبوڈیا میں چین کے سفیر وانگ وین بن نے کہا ہے کہ چین اور کمبوڈیا کے درمیان دوستانہ اور قریبی تعاون ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک نمونہ بن گئے ہیں جس میں انسانیت کے مشترکہ مستقبل اور بین الاقوامی تعلقات کی ایک نئی جہت بھی ہے۔

وانگ نے شِنہوا کے ساتھ ایک تحریری انٹرویو میں کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ اور کمبوڈیا کے رہنماؤں کی تزویراتی رہنمائی کے تحت مشترکہ مستقبل کے حامل چین۔ کمبوڈیا معاشرے کی تعمیراعلیٰ معیار اور اعلیٰ سطح کے ایک نئے دور میں داخل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور کمبوڈیا نے 1958 میں سفارتی تعلقات قائم کئے تھے اور چین اور کمبوڈیا کے رہنماؤں کی طرف سے فروغ پانے والی ان کی روایتی دوستی مسلسل ترقی کر رہی ہے جو مختلف معاشرتی نظاموں اور مختلف ممالک کے مابین باہمی احترام اور مساوی سلوک کا نمونہ بن گئی ہے۔

چینی سفیر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے سرکردہ رہنماؤں کی تزویراتی رہنمائی میں ان کے دوستانہ اور عملی تعاون میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔

سب سے پہلے علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی) آزاد تجارتی معاہدے اور چین-کمبوڈیا آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کی بدولت دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ چین مسلسل 13 سالوں سے کمبوڈیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے اور 2024 میں دو طرفہ تجارت 17.83 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20.7 فیصد زیادہ ہے۔

دوسرا، سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چین مسلسل 13 سالوں تک کمبوڈیا میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے جس میں نقل و حمل ، بجلی ، زراعت ، پیداوار ، سیاحت اور خصوصی اقتصادی زونز کے ساتھ ساتھ انفارمیشن اور مواصلاتی ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

تیسرا، باہمی مفید تعاون نے لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنایا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے اہم اور تاریخی منصوبے جیسے سیہانوک ویل خصوصی اقتصادی زون، نوم پنہ- سیہانوک ویل ایکسپریس وے اور سیم ریپ انگ کور بین الاقوامی ہوائی اڈے، کمبوڈیا کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے اہم ذرائع بن گئے ہیں جس سے ہزاروں مقامی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔

مزید برآں چین نے کمبوڈیا کو تقریباً 4000 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر یا اپ گریڈ کرنے اور 10 سے زیادہ بڑے پلوں کی تعمیر میں مدد کی ہے اور دیہی سڑکوں اور پانی کی فراہمی کے نظام سمیت عوامی فلاح و بہبود کے متعدد "چھوٹے لیکن سمارٹ” منصوبوں کو مکمل کیا ہے  جس سے مقامی رہائشیوں کے معیار زندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی نہ تو لین دین کا رشتہ ہے اور نہ ہی یہ کوئی وقتی حل ہے۔

چینی سفیرنے کہا کہ بدامنی اور تبدیلی کے بین الاقوامی منظر نامے کے ساتھ ساتھ ابھرتے ہوئے عالمی مسائل کا سامنا کرتے ہوئے چین اور کمبوڈیا دونوں دنیا میں امن و ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!