سلجوق جولک اوغلو، ترکیہ کے مرکز برائے ایشیا پیسیفک اسٹڈیز میں ڈائریکٹر ہیں۔ امریکی حکومت کی حالیہ بلند ٹیرف پالیسیوں کے متعلق وہ کہتے ہیں کہ ان پالیسیوں کا عالمی معیشت پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے اور ان سے عالمی تجارت بھی بری طرح متاثر ہو گی۔
جولک اوغلو کےمطابق زیادہ ٹیرف نہ صرف عالمی ترقی کو سست اور سپلائی چینز کو متاثر کرتے ہیں بلکہ ان سے خود امریکی صارفین کے لئے بھی مسائل کھڑے ہوں گے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): سلجوق جولک اوغلو، ڈائریکٹر ترک سینٹر برائے ایشیا پیسیفک اسٹڈیز
’’ گزشتہ 4 دہائیوں میں ممالک اور معیشتیں ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ جُڑ چکی ہیں۔ اس تناظر میں امریکی حکومت کی جانب سے انتہائی بلند ٹیرف کی حالیہ پالیسیوں سے عالمی معیشت براہ راست متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے نتائج عمومی طور پر عالمی تجارت اور سپلائی چینز دونوں پر مرتب ہوں گے۔عالمی تجارت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ اور ایسا بھی ہے کہ آئندہ مہینوں یا شاید برسوں میں ترقی کی رفتار مزید منفی ہو جائے گی۔
یقیناً امریکی صارفین پر اس کے سنگین اثرات ہوں گے کیونکہ زیادہ ٹیرف کا مطلب ہے درآمدی اشیاء پر زیادہ ٹیکس۔ ٹیرف کے نتیجے میں یہ اشیاء زیادہ مہنگی ہو جائیں گی۔ یوں نہ صرف اُنہیں اشیاء مہنگے داموں خریدنا پڑیں گی بلکہ امریکہ میں روزمرہ زندگی کے اخراجات بھی بڑھتے ہی چلے جائیں گے۔‘‘
انقرہ، ترکیہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link