روایتی چینی طب(ٹی ایم سی) کے 14برازیلی ماہرین نے چین کے شمال مغربی صوبہ گانسو میں تربیتی کورس مکمل کر لیا ہے۔
ہفتے کے روز اختتام پذیر ہونے والے اس پروگرام میں مقامی ہسپتال کے دورے اور روایتی چینی طب کی تکنیکوں، جیسے ایکیوپنکچر (سوزن کاری)، کپنگ (حجامہ) اور مساج (مالش) کی عملی تربیت شامل تھی۔
وفد کی قیادت ایک دہائی قبل چین میں روایتی چینی طب کی تعلیم حاصل کرنے والے لوئز گستاوو میسکیتا لیما نے کی ۔ برازیل واپسی کے بعد لوئز نے اپنے ملک میں روایتی چینی طب کو فروغ دینے کے لئے خود کو وقف کیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی):لوئز گستاوو میسکیتا لیما، معالج، روایتی چینی طب، برازیل
’’جب بھی ہم یہاں آتے ہیں، ہر بار کچھ نیا ہوتا ہے۔ چین ایک ایسا ملک ہے جو بہت تیزی سے بدل رہا ہے۔ لیکن ہم دیکھ سکتے ہیں کہ روایتی چینی طب کی جڑیں کبھی نہیں بدلیں۔ میری خواہش ہے اور میں واقعی چاہتا ہوں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس طریقہ علاج کا اپنائیں۔‘‘
شرکاء میں تریشیا ریبیرو سانتوس پورٹو بھی شامل تھیں، وہ ایک برازیلی بینکر ہونے کے ساتھ ایکیوپنکچر کی معالجہ بھی ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ2(انگریزی): تریسیا ریبیرو سانتوس پورٹو، معالجہ، روایتی چینی طب، برازیل
’’میں نے روایتی چینی طب کا آغاز اپنے خاندان، خصوصاً میری بہن کی دائمی کمر کی بیماری کے پیش نظر کیا ہے۔
برازیل میں ہم ایک چینی معالج کے پاس گئے اور انہوں نے ایکیوپنکچر کے ذریعے اس کا درد ختم کر دیا۔ مورفین(درد کش دوا ) بھی درد ختم نہیں کر سکی تھی، لیکن ایکیوپنکچر نے اسے ٹھیک کر دیا۔ مجھے یہ طریقہ بہت حیرت انگیز لگا۔ اپنی بہن کی مدد کے لئے میں نے اس طریقہ علاج کو سیکھنے کا ارادہ کر لیا۔ میں نے روایتی چینی طب کا مطالعہ شروع کیا، جس سے مجھے اندازہ ہوا کہ میں اپنے خاندان کے علاوہ بھی بہت سے لوگوں کی مدد کرسکتی ہوں۔‘‘
لین ژو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link