کمبوڈیا کےصوبے سیم ریپ میں واقع انگ کور آثار قدیمہ پارک کمپلیکس میں واقع بایون مندر کے شمالی حصے میں کمبوڈیا کے بوکاتور مارشل آرٹس فن کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
نوم پِن (شِنہوا) کمبوڈیا کے وزیر سیاحت ہوت ہاک کا کہنا ہے کہ کمبوڈیا کے شمال مغربی صوبے سیم ریپ میں واقع یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ فہرست میں شامل انگ کور آثار قدیمہ پارک کے تحفظ، دیکھ بھال اور ترقی میں چین نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔
401 مربع کلومیٹر پر پھیلا انگ کور پارک مملکت کامشہورترین سیاحتی مقام ہے جہاں 9ویں سے 13ویں صدی کے درمیان تعمیر کردہ 91 قدیم مندر موجود ہیں جس میں انگ کور واٹ، انگ کور تھوم، بایون، چاؤ سے تیوڈا، تا کیو، بنتے سری، تا پروم اور نوم باک ہینگ نمایاں ہیں۔
چین 1997 سے پارک کے تباہ حال مندروں کی بحالی میں مدد کر رہا ہے اور اس نے چاؤ سے تیوڈا اور تا کیو مندروں کی تعمیر و مرمت و بحالی کامیابی سے مکمل کی ہے۔ فی الحال چینی ماہرین انگ کور تھوم کے شاہی محل کی چار دیواری میں واقع فیمیناکاس مندر کی بحالی کا کام کررہے ہیں۔
ہاک کا کہنا تھا کہ چین انگ کور پارک کے تباہ حال مندروں کی بحالی اور تحفظ میں مدد کے لئے دانشوروں، ماہرین تعمیرات، ماہرین آثار قدیمہ اور تکنیکی ماہرین مہیا کرنے میں پیش پیش رہا ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے عوامی جمہوریہ چین کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کمبوڈیا کے انگ کورکمپلیکس میں قدیم مندروں کے تحفظ، حفاظت اور بحالی میں مدد کے لئے وقت، عملی و ذہنی توانائی، مواد اور بجٹ مہیا کیا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link