منگل کے روز روم کے ایک بورڈنگ اسکول میں درجنوں اطالوی طلباء نے مختلف ثقافتی مظاہروں کے ذریعے چینی زبان اور ثقافت سے اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کیاہے۔
“بہار کا جشن” کے عنوان سے منعقد ہونے والی اس تقریب کی میزبانی انٹرنیشنل ہائی اسکول ’روم کونویتو نازینل وٹوریو ایمانویل دوم‘ نے کی۔ یہ اسکول چین میں سائنس سے متعلق مختلف کورسز اور ایک طویل مدتی “اسٹڈی اِن چائنا” پروگرام بھی منعقد کرتا ہے۔ اس سالانہ تقریب نے طلباء کو نہ صرف چینی زبان میں اپنی مہارت دکھانے کا موقع دیا، بلکہ فنونِ لطیفہ میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی اجاگر کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔
’روم کونویتو نازینل وٹوریو ایمانویل دوم‘ نے سال 2009 میں اپنے ہاں چینی زبان کا پروگرام متعارف کروایا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس اسکول نے ایسے کئی طلباء تیار کیے ہیں جو چینی زبان میں شاندار مہارت رکھتے ہیں۔ ان طلباء میں مختلف ثقافتوں کے درمیان رابطے کا پل بننے اور عالمی سطح پر اپنا مؤثر نقطۂ نظر پیش کرنے کی نمایاں صلاحیت موجود ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): روسو سگروئے، ہائی سکول کا طالبعلم
’’ میں نے اس وقت چین کی مختلف جامعات میں تعلیم کے حصول کے لئے درخواستیں دے رکھی ہیں۔ مجھے اُمید ہے کہ میں مستقبل میں چین کی کسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کروں گا۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): فیڈریکو ماسینی، صدر و ڈائریکٹر، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ، لا ساپینزا یونیورسٹی، روم
’’ ہمیں اُمید ہے کہ ہر سال زیادہ سے زیادہ اطالوی طلباء اس چینی پروگرام کی جانب توجہ دیں گے۔ اس طرح مزید اطالوی نوجوانوں کو ہمارے ادارے میں چینی زبان اور ثقافت کا مطالعہ کرنے کی ترغیب ملے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ طلبا کو چین کا دورہ کرنے کا موقع ملے کیونکہ اصل یقین تو اپنی آنکھوں سےدیکھ کر ہی آئے گا۔ اس عالمگیر دور میں ہم چاہتے ہیں کہ صرف اٹلی ہی نہیں بلکہ دیگر یورپی ممالک سے بھی نوجوانوں کی زیادہ تعداد تعلیم حاصل کرنے مختصر یا طویل مدت کے لئےچین آئے۔ یہ ان کے لئے ایک نہایت قیمتی موقع ہو گا۔‘‘
روم سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link