چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خود مختار علاقے کے شہر پھنگ شیانگ میں گوانگ شی پھنگ شیانگ مربوط آزاد تجارتی زون کا فضائی منظر-(شِنہوا)
ہنوئی(شِنہوا)ویتنام میں چین کے سفیر حہ وے نے کہا ہے کہ چین اور ویتنام کو رفاقت اور بھائی چارے پر مبنی اپنی روایتی دوستی کو برقرار رکھنا چاہئے اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے متحد ہونا چاہئے۔
چینی صدر شی جن پھنگ کے سرکاری دورہ ویتنام سے قبل شِنہوا کو انٹرویو میں حہ وے نے کہا کہ ایسی وابستگی کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ اور کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام اور دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کی زندہ مثال ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے ہو کر چین اور ویتنام کو دونوں پارٹیوں اور ممالک کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کی پیروی کرنی چاہئے۔ دونوں ممالک کو اعلیٰ سطح کے باہمی سیاسی اعتماد، معیاری عملی تعاون اور عوامی سطح پر گہرے تبادلے کے ذریعے اپنے دو طرفہ تعلقات کی بنیاد کو مضبوط بنانا چاہئے تاکہ علاقائی اور عالمی امن، استحکام اور ترقی میں مزید مثبت توانائی شامل کی جا سکے۔
سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کی روایتی دوستی نے قومی آزادی اور نجات کے لئے ان کی جدوجہد میں مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔ اس دوستی نے ان کے جامع تزویراتی تعاون کو مضبوط بنانے اور گہرا کرنے میں بھرپور رفتار فراہم کی جس سے پیچیدہ اور غیر یقینی عالمی منظرنامے میں استحکام حاصل ہوا۔
حہ وے نے نشاندہی کی کہ حالیہ برسوں میں دونوں پارٹیوں کے اعلیٰ رہنماؤں نے باقاعدہ روابط برقرار رکھے ہیں جس سے چین-ویتنام تعلقات کی سمت متعین ہوئی ہے۔ اس نے دونوں پارٹیوں اور ممالک کے تعلقات کو آگے بڑھانے میں تزویراتی کردار ادا کیا ہے۔
صدر شی نے دسمبر 2023 میں ویتنام کا تاریخی دورہ کیا تھا جس کے دوران دونوں ممالک نے مشترکہ مستقبل کے حامل چین-ویتنام معاشرےکی تعمیر کا اعلان کیا تھا جس کی تزویراتی اہمیت اور دو طرفہ تعلقات میں نئے مرحلے کا آغاز ہے۔
